زیارت امام رضا کے پانچ اہم فائدے (۱)

Tue, 06/07/2022 - 19:12

زیارت ، مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم اور ان کے اہل بیت علیھم السلام سے عشق و محبت کی نشانی ہے ، یہ وہ عشق ہے کہ جو اویس قرنی کو یمن سے مدینہ تک رسول اسلام (ص) کے دیدار کے لئے کھینچ لایا ، یا بخارا اور بلخ کے شیعوں کو کثیر مسافتیں طے کرنے پر مجبور کیا ، وہ راستے کی سختیاں اٹھا کر اپنے امام کے دیدار اور اپ کی ملاقات کو جایا کرتے تھے مگر ہم جو اج غیبت کی وجہ سے اپنے زندہ امام علیہ السلام کے دیدار سے محروم ہیں اور دیگر اماموں کے عصر حیات سے بھی دور ہیں ، اس دوری کو کربلا و نجف ، کاظمین و سامراء ، ایران و عراق اور مکہ و مدینہ میں اپ کے حرم پہونچ کر زیارت کے وسیلہ اپنے والہانہ عشق و محبت کا اظھار کرسکتے ہیں ، ایسی زیارتیں جس کے لئے روایتوں میں عظیم جزاء کا تذکرہ ہے کہ جن میں سے کچھ کو ہم اس مقام پر بیان کریں کر رہے ہیں ۔

۱: حاجتوں کی برآوری اور گناہوں کی بخشش

ہم نے بارہا و بارہا حاجتوں کی براوری اور گناہوں کی بخشش کی غرض سے مشھد مقدس کا سفر کیا ہے ، ایسی زیارت جس سے نہ فقط دنیاوی مسائل و مشکلات کا خاتمہ ہوجاتا ہے بلکہ گناہیں بھی دھل جاتی ہیں اور بخش دی جاتی ہیں نیز نیز اخرت بھی اباد ہوجاتی ہے ۔

مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے اٹھویں امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کی زیارت کے سلسلہ میں فرمایا: « سَتُدْفَنُ بَضْعَةٌ مِنِّی بِخُرَاسَانَ مَا زَارَهَا مَكْرُوبٌ إِلَّا نَفَّسَ اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ كَرْبَهُ وَ لَا مُذْنِبٌ إِلَّا غَفَرَ اللَّهُ لَهُ ذُنُوبَه‏ ؛ میرے جگر کا ٹکڑا خراسان میں دفن کیا جائے گا اور کوئی ایسی مشکل و پریشانی اور مصیبت نہیں ہے جسے پروردگار اس کی زیارت کے بعد حل نہ کرے اور کوئی ایسا گناہ نہیں ہے جسے پروردگار [اس کی زیارت کے بعد] نہ بخش دے ۔ » (۱)  

لہذا لوہے کی ضریح پکڑنے کے بعد حاجتوں کا پورا ہونا اور گناہوں سے پاک ہونے کا احساس کوئی عجیب چیز اور عجیب بات نہیں بلکہ یہ وہ وعدہ ہے جس کا رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ و سلم نے دیا ہے ۔

۲: امام رضا (ع) کی زیارت نبی خدا (ص) کی زیارت اور ہزار حج سے بہتر

حج فقط ایک بار اور وہ بھی قدرت اور طاقت کی صورت میں انسانوں پر واجب ہے ، دوسری جانب خدا کے حکم کی جگہ کوئی اور عمل نہیں لے سکتا لیکن اگر کوئی زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل کرنا چاہے اور دوبارہ خانہ خدا اور حرم رسول خدا (ص) کے دیدار ثواب حاصل کرنا چاہے تو اس مقام پر ہے کہ وہ حج اور قبر پیغمبر(ص) کی زیارت سے زیادہ ثواب ، امام رضا علیہ السلام کی زیارت کے وسیلے حاصل کرلے کیوں کہ خود امام رضا علیہ السلام نے غیب سے اپنی شھادت اور اپنے دفن ہونے کی خبر پانے کے بعد فرمایا : « مَنْ زَارَنِی فِی تِلْكَ الْبُقْعَةِ كَانَ كَمَنْ زَارَ رَسُولَ اللَّهِ وَ كَتَبَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى لَهُ ثَوَابَ أَلْفِ حَجَّةٍ مَبْرُورَةٍ وَ أَلْفِ عُمْرَةٍ مَقْبُولَةٍ وَ كُنْتُ أَنَا وَ آبَائِی شُفَعَاءَهُ یَوْمَ الْقِیَامَة ؛ جو بھی اس گنبد کے نیچے میری زیارت کرے گا گویا اس نے رسول خدا (ص) کی زیارت کی ہو اور خداوند متعال اسے ہزار صحیح و مقبول حج اور عمرہ کا ثواب اسے عطا کرے گا نیز ہم  اور ہمارے اجداد قیامت کے دن اس کی شفاعت کریں گے ۔ » (۲)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: شیخ صدوق ، من لا یحضره الفقیه، ج 2، ص 583 ۔
۲: وہی
 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 70