خدا کی راہ میں انفاق، نیک عمل اور احسان کے حوالے سے قران کریم میں۱۰۰ زیادہ سے ایات موجود ہیں ، اگر چہ احسان ، نیکی ، خیرات اور خدا کی راہ میں انفاق کے لئے اس بات کی تاکید ہے کہ دکھاوے سے محفوظ رہنے کیلئے اسے مخفی اور پوشیدہ طور سے انجام دیا جائے مگر کبھی لازم اور ضروری ہے کہ نماز کی طرح اسے بھی ملاء عام اور سب کے سامنے انجام دیا جائے کیوں کہ نیک عمل میں جس چیز کی سب سے زیادہ اہمیت و ضرورت ہے وہ اخلاص ہے یعنی انسان خلوص نیت کے ساتھ انجام دے کیونکہ نیت کا اخلاص عمل کی قبولیت میں اثر انداز ہے ۔
سورہ بقرہ کی ۲۷۴ ویں ایت شریفہ میں خداوند متعال کا ارشاد ہے کہ « الَّذِینَ یُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ بِاللَّیْلِ وَالنَّهَارِ سِرًّا وَعَلَانِیَةً فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَلَا هُمْ یَحْزَنُونَ ۔ » (۱) ؛ جو لوگ اپنے اموال کو راہ خدا میں رات و دن میں خاموشی سے اور علی الاعلان خرچ کرتے ہیں ان کے لئے پروردگار کے نزدیک اجر بھی ہے اور انہیں نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ حزن ۔ یا سورہ لقمان میں ارشاد ہے کہ « الَّذِینَ یقِیمُونَ الصَّلَاةَ وَیؤْتُونَ الزَّکاةَ وَهُم بِالْآخِرَةِ هُمْ یوقِنُونَ ۔ » (۲) ؛ جو لوگ نماز قائم کرتے ہیں اور زکات ادا کرتے ہیں اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں ۔ نیز سورہ بقرہ کی ۵ ویں ایت شریفہ میں فرمایا « أُوْلَئِک عَلَی هُدًی مِّن رَّبِّهِمْ وَ أُوْلَئِک هُمُ الْمُفْلِحُونَ ۔ » (۳) ؛ یہی وہ لوگ ہیں جو اپنے پروردگار کی طرف سے ہدایت کے حامل ہیں اور فلاح یافتہ اور کامیاب ہیں ۔
جی ہاں ! خدا کے بندے نماز و روزے نیز دیگر عبادتوں کے ذریعہ خدا سے نزدیک ہیں ، اس کی راہ میں انفاق و زکات اور نیازمندوں کی مدد کر کے خدا کے بندوں میں سے محبوب ہیں ، وہ اپنا یہ عمل دیکھاوے کے لئے نہیں بلکہ قیامت پر یقین ، خدا و رسول خدا اور معصوم اماموں علیھم السلام کی خوشنودی کے لئے انجام دیتے ہیں ، جیسا کہ قران کریم کا ان لوگوں کے بارے میں ارشاد ہے « ویُطعِموُنَ الطَّعامَ عَلی حُبِّهِ مِسکیناً و یَتیماً و أسیراً ، إنَّما نُطعِمُکُم لِوَجهِ اللَّهِ لا نریدُ مِنکُم جَزاءً و لاشُکُوراً ۔ » (۴) ؛ اس کی محبت میں مسکینً یتیم اور اسیر کو کھانا کھلاتے ہیں، ہم صرف اللہ کی مرضی کی خاطر تمہیں کھلاتے ہیں ورنہ نہ تم سے کوئی بدلہ چاہتے ہیں نہ شکریہ ۔
انفاق کا بہترین رکن خدا کی رضا اور خوشنودی کو نگاہ میں رکھنا ہے کہ اگر یہ نہ ہوتو پھر انفاق، انفاق شمار نہ ہوگا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: قران کریم ، سورہ بقرة ۲۷۴ ۔
۲: قران کریم ، سورہ لقمان ، ایت ۴۵ ۔
۳: قران کریم ، سورہ بقرہ ، ایت ۵ ۔
۴: قران کریم ، سورہ انسان ، ایت ۹ اور ۱۰ ۔
Add new comment