Fri, 03/25/2022 - 18:08
ایسا شخص جو ہمیشہ کے لئے یا کئی سالوں تک سال میں تین چار مہینے (مثلاً گرمیوں اور چھٹیوں کے ایام میں) کسی جگہ رہنے کا ارادہ رکھتا ہو چنانچہ وہاں اسبابِ زندگی جیسے کہ گھر وغیرہ مہیا کرلے تو عرفی طور پر وہ جگہ اس کا دوسرا وطن شمار ہوگی۔ تاہم اگر اس جگہ کو اپنا وطن بنانے کا ارادہ کئے بغیر اور اسباب و لوازماتِ زندگی مہیا کئے بغیر وہاں صرف گرمیاں گزارنے یا وقت گزارنے کے لئے جائے تو وطن کہلانا بعید ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
https://farsi.khamenei.ir/treatise-content?id=55
Add new comment