پشاور کی شیعہ جامع مسجد میں خودکش دھماکا، 60 افراد شہید  200 زخمی

Sat, 03/05/2022 - 07:28
پیشاور بم بلاسٹ

پشاور کے علاقے قصہ خوانی کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 60 افراد شہید جبکہ 200 افراد زخمی ہوگئے ہیں مرنے والوں میں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

ریسکیو ذرائع نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں زخمیوں ہونے والوں کو لیڈی ریڈنگ استپال منتقل کیا جا رہا ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔

شہر میں ریسکیو کی بہترین سروس ہے لیکن گلی تنگ ہونے کی وجہ سے ریسکیو رضاکار آپریشن میں شدید مشکلات سے  روبرو رہے ہیں ۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے قبل نامعلوم افراد کی جانب سے علاقے میں اندھا دھند فائرنگ کی گئی اور اس کے بعد مسجد کے اندر دھماکا ہوگیا، جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔

اس کے بعد ریسکیو، پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئیں اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

شاہدین میں سے محمد اعجاز خان نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ قصہ خوانی بازار کے کوچہ رسالدار کی شیعہ جامع مسجد میں 2 حملہ آوروں نے گھسنے کی کوشش کے دوران ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی ، حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایک پولیس جوان شہید جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا جس کی حالت تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ کالے لباس میں ملبوس خودکش حملہ آور نے پہلے سکیورٹی اہلکاروں پر ۵ سے ۶ فائر کئے اور پھر اندر آکر خود کو اڑا دیا، دھماکے کے بعد مسجد کے ہال میں ہر طرف انسانی اعضا پھیل گئے۔

عینی شاہد کے مطابق اس علاقے میں چار دن پہلے بھی ایک گھر پر دستی بموں سے حملہ ہوا تھا مگر انتظامیہ نے سکیورٹی بڑھانے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔

دیگر عینی شاہدین نے حادثہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سیاہ شلوار قمیض میں ملبوس کلین شیو حملہ آور گلی میں پیدل چلتے ہوئے مسجد کے دروازے تک آیا، اس نے نائن ایم ایم پستول نکال کر پہلے مسجد کے باہر موجود تین سے چار افراد کو شہید کیا ، ایس ایچ او موقع پر موجود تھا مگر دہشتگرد کی فائرنگ سے ڈرکر بھاگ گیا، اسی اثناء میں دہشتگرد مسجد کے اندر داخل ہوا اور خطبہ دینے والے پیش نماز علامہ ارشاد حسین خلیلی کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکہ سے اڑا لیا۔

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 54