خمس کے مسائل

Thu, 03/03/2022 - 07:09
خمس

۱: وجوب خمس ضروریات دین اسلام میں سے ہے کہ اگر اس کا انکار، مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی رسالت کے انکار، انکے جھٹلائے جانے کا سبب یا دین اسلام کو نقصان پہچانے کا باعث ہو تو انسان کافر یا مرتد کہلائے گا ۔

۲: خمس ادا نہ کرنے کی طاقت یا اس کی ادائیگی میں سختی اور دشواری، انسان کو خمس سے بری الذمہ نہیں کرسکتی ، لہذا جن لوگوں پر خمس واجب ہے اور انہوں نے خمس ادا نہیں کیا ہے، درحال حاضر خمس ادا کرنے کی طاقت بھی نہیں رکھتے یا اس کی ادائیگی ان کے لئے دشوار و سخت ہو تو جب بھی ادا کرنا ممکن ہوگا اس کا قرض ادا کریں گے نیز یہ افراد مرجع تقلید کے وکیل یا خمس وصول کرنے والے افراد کو قسطوں میں بھی ادا کرسکتے ہیں ۔

۳: خمس کا سال پورا ہونے پر خمس کی ادائیگی میں تاخیر جائز نہیں ہے اگر چہ جب بھی ادا کردیا جائے قرض ادا ہوجائے گا ۔

۴: جب کسی نابالغ کے مال یا سرمایہ پر خمس واجب ہوجائے جیسے معدن یا حلال مال حرام مال میں مل ہوجائے تو نابالغ کے ولی پر اس کا خمس دینا واجب ہے مگر مال کے پرافٹ اور منافع کا خمس دینا ولی پر واجب نہیں ہے ، البتہ اگر منافع بچے کی بالغ ہونے تک محفوظ رہے تو احتیاط واجب کی بنیاد پر خود بچے پر اس کا خمس واجب ہے ۔

۵: خمس فقط بالغ افراد پر واجب ہے لہذا حکومت، ادارہ ، بینک وغیرہ پر خمس واجب نہیں ہے ، لہذا اگر کسی ادارہ کو فائدہ پہنچا ہو تو سال پورا ہونے پر اس پر خمس واجب نہیں ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
https://farsi.khamenei.ir/news-content?id=27579

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 70