یاد و ذکر الہی کی قسمیں

Sat, 01/29/2022 - 08:40
ذکر الہی

۱: ذکر قلب ؛ یعنی انسان اپنے دل میں خداوند متعال کا ذکر کرتا رہے ، اس کی نعمت ، اس کے لطف و کرم ، قیامت اور میدان حشر کے حساب و کتاب کو اپنے دل میں یاد کرے ۔  

امام علی علیہ السلام اس سلسلہ میں فرماتے ہیں کہ «ذِکْرُ اللهِ سَجِیَّةُ کُلِّ مُحْسِنٍ وَ شیمَةُ کُلِّ مُؤْمِنٍ» ذکر الٰہی ہر نیک آدمی کا خاصہ اور ہر مومن کا مزاج ہے ۔ (۱)

امام جعفر صادق علیہ السلام نے بھی اس مقام پر فرمایا «ما مِنْ شَیءٍ اِلا وَ لَهُ حَدٌّ یَنْتَهی اِلَیهِ اِلا الذِّکْرَ فَلَیسَ لَهُ حَدٌّ یَنْتَهی اِلَیه...» ہر چیز کی حد ہے جس پر وہ ختم ہوجاتا ہےمگر ذکر الہی کی کوئی حد نہیں ہے جہاں وہ ختم ہو ۔(۲)

۲: زبان سے ذکر؛ زبان سے ذکر کے ثواب کی مقدار، ذکر اور اس کے تعداد کے لحاظ سے الگ الگ منقول ہے ۔  

بہتر ہے کہ ذکر «لا لاله الا الله» ہر دن 100 مرتبہ کہا جائے اور اگر ہر دن 1000 مرتبہ کہا جائے تو ثواب زیادہ ہے ، تمام ذکروں میں تنہا ذکر جسے خداوند متعال بھی انجام دیتا ہے وہ صلوات اور دورد ہے جیسا کہ سورہ احزاب میں آیا ہے «إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا ؛ بیشک اللہ اور اس کے ملائکہ ، رسول پر صلٰوات بھیجتے ہیں تو اے صاحبانِ ایمان تم بھی ان پر صلٰوات بھیجتے رہو اور سلام کرتے رہو » ۔ (۳)  

صلوات اور دورد اپنے اندر برکتیں سمیٹے ہوئے ہے یا دوسرے لفظوں میں ہوں کہا جائے کہ صلوات و درود برکتوں کا مجموعہ اور برکتوں کا مخزن ہے نیز خشم وغضب سے نجات اور گناہوں سے دور رہنے کا بہترین وسیلہ ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: شرح غررالحکم، آمدی، ج 4، ص 30.
۲:  اصول کافی، ج 4، ص 258.
۳: سوره احزاب ، آیہ 56

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 12 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 58