حجت الاسلام والمسلمین شبیر حسن میثمی نے خانہ فرہنگ کراچی میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آیت "و من یتوکل علی الله فهو حسبه" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: یہ قرآن کی آیت ہے لیکن اس پر عمل نہیں کیا جاتا ، امام خمینی(رح) نے ہم پر واضح کردیا کہ اگر آپ کی صفوں میں اتحاد ہے اور اللہ پر بھروسہ ہے تو دنیا کی سپر پاورز آپ کو روک نہیں سکیں گی۔
انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور دوسرے ممالک میں کیا فرق ہے؟ کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت فلسطین کے مظلوموں کی حمایت کرتی ہے ، امام خمینی (رہ) نے تاکید کی کہ فلسطین کو مسلمانوں کے ذہنوں سے غائب نہیں ہونا چاہئے اور رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بھی فرمایا کہ ہم اپنی پوری طاقت کے ساتھ اسرائیل کا مقابلہ کریں گے۔ لیکن دوسرے ممالک بھی ہیں جو فلسطین کو بالکل بھول چکے ہیں۔
مولانا میثمی نے یہ کہتے ہوئے کہ ایران کے لوگ اسلام کی روح کے ساتھ اپنا راستہ جاری رکھے ہوئے ہیں کہا: اسلامی جمہوریہ کے نظام نے اسلام کا وقار بلند کیا ہے لیکن اسلامی جمہوریہ کی مخالفت کرنے والے سوال اٹھا رہے ہیں کہ ایران میں سنی مساجد ہیں یا نہیں؟ ہمیں دنیا کے لوگوں تک یہ پیغام پہنچانے کا راستہ تلاش کرنا چاہیے کہ اسلامی ایران کیسا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "اسلامی جمہوریہ کی حکومت کو کام کرنا شروع کر دینا چاہیے اور اپنی سرگرمیوں اور سنیوں کے لیے کیا کرتی ہے اس کے بارے میں لوگوں کو بتانا چاہیے" ۔
مولانا میثمی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامو فوبیا کی دو وجوہات ہیں، ایک یہ کہ انہوں نے مسلمانوں کے نام پر داعش بنائی، ان کے گلے کاٹے اور خواتین پر حملہ کیا اس لیے دنیا اسلام سے خوفزدہ تھی ، کہا: دوسری وجہ یہ ہے کہ ہم نے اسلام کے خوبصورت پیغامات کو دنیا کے سامنے پیش نہیں کیا ، اسلام کا خوبصورت پیغام لوگوں کو نرمی سے دین کی طرف لے جانا ہے۔
Add new comment