حق و باطل کو رشتہ سے نہیں اہل حق سے پہچانو

Thu, 12/30/2021 - 08:42
حق و باطل

امیرالمؤمنین علی علیہ السلام نے فرمایا  " اعرف الحق تعرف اہلہ " (۱) حق و باطل کو افراد و اشخاص سے مت پہچانو بلکہ پہلے حق کو پہچان لو پھر حق کے پیرو کار خود بخود سمجھ میں آجائیں گے ۔

پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے زمانے میں لوگ بہت کم شبہ کا شکار ہوتے تھے ، حق و باطل کو آسانی کیساتھ پہچان لیتے تھے لیکن مرسل اعظم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی رحلت کے بعد منافقوں کے کھل کر سامنے آجانے سے بہت سے لوگ شبہ کا شکار ہوگئے چونکہ باطل نے حق کا لباس پہن لیا تھا اور لوگوں کے پاس اپنے اور بیگانہ کی شناخت کا معیار نہ تھا اور چونکہ صدر اسلام کے مسلمان، اسلام کو اشخاص کے ذریعہ سے پہچانتے تھے ایسی وجہ سے شبہ کا شکار ہوگئے ۔

جنگ جمل میں ایک شخص جو امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کا طرفدار تھا مگر جب اس نے طلحہ و زبیر و عائشہ کو جو اس کی نگاہ میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے مددگار و خاندان میں سے تھے ، اپ کے مدمقابل دیکھا تو یہ سمجھا کہ حق ان کے ساتھ ہے اور ان کا اعتراض صحیح ہے یہ وہ موقع تھا جب وہ اپنی دلی کیفیت پر قابو نہ رکھ سکا اور امیرالمؤمنین علی علیہ السلام سے اسے بیان کر ڈالا ۔

امیرالمؤمنین علی علیہ السلام نے اس کے جواب میں فرمایا : حق و باطل، لوگوں و رشتہ داروں سے نہیں پہچانے جاتے بلکہ حق کو حق کی پیروی کرنے والوں سے پہچانو اور باطل کو اس کے پرہیز کرنے والوں سے ۔ (۲)

دوسری کتابوں میں یوں آیا ہے کہ تم نے حق کو پہچانا ہی نہیں ہے کہ اس کے اہل کو پہچان سکو اور نہ باطل کو پہچانا ہے کہ باطل پرستوں کو پہچان سکو ۔ (۳)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: مجمع البیان ، ج ۱، ص ۲۱۱
۲: امامی طوسی ، ص ۱۳۴
۳: نہج البلاغہ حکمت ۲۶۲

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
10 + 10 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 84