بدگمانی کے چند نقصانات

Thu, 07/23/2020 - 12:19

خلاصہ: بدگمانی ایسا غلط کام ہے جس کے کئی نقصانات ہیں، ان میں سے تین نقصانات کو اس مضمون میں احادیث کی روشنی میں بیان کیا جارہا ہے۔

بدگمانی کے چند نقصانات

بدگمانی کے مختلف نفسیاتی اور معاشرتی نقصانات ہیں۔ اس گناہ کا پہلا نقصان جھوٹی سوچ ہے۔
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) فرماتے ہیں: "ایاکمْ والظَّنَّ فَانَّ الظَّنَّ أکذَبُ الْکذْبِ"، "بدگمانی سے پرہیز کرو، کیونکہ بدگمانی سب سے بڑا جھوٹ ہے"۔ [بحارالانوار، ج۷۲، ص۱۹۵]
بدگمانی کے نقصانات میں سے ایک نقصان یہ ہے کہ بدگمانی کرنے والے آدمی کا لوگوں پر اعتماد ختم ہوجاتا ہے۔ جب آدمی دوسروں پر بدگمانی کرے اور ان کے کاموں کے بارے میں اس کی سوچ منفی ہو تو کسی آدمی پر اطمینان نہیں کرتا۔
حضرت امیرالمومنین علی (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: "شَرُّ النّاسِ مَنْ لایثِقُ بِاحَدٍ لِسُوءِ ظَنِّهِ وَلا یثِقُ بِهِ احَدٌ لِسُوءِ فِعْلِهِ"، "بدترین آدمی وہ ہے جو کسی پر اطمینان نہیں کرتا اپنی بدگمانی کی وجہ سے اور اس پرکوئی اطمینان نہیں کرتا اس کے برے کام کی وجہ سے"۔ [غررالحکم، ص۴۱۲، ح۷۶]
بدگمانی اتنا بری سوچ ہے جو انسان کی عبادت کو بھی تباہ کردیتی ہے۔
حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "اِیّاکَ اَنْ تُسئَی الظَّنَّ فَانَّ سُوءَ الظَّنِّ یُفْسِدُ الْعِبادَهَ وَیُعَظِّمُ الْوِزْرَ"، "بدگمانی سے پرہیز کرو، کیونکہ بدگمانی عبادت کو تباہ اور گناہ کو بڑا کردیتی ہے"۔ [غررالحکم، ص۱۷۱، ح۷۸]

* بحارالانوار، علامہ مجلسی، دارالاحیاء التراث، ج۷۲، ص۱۹۵۔
* غررالحکم، آمدی، ص۴۱۲، ح۷۶۔ ص۱۷۱، ح۷۸۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
12 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 44