دوسروں کو فائدہ پہنچانے میں مادی سوچ سے پرہیز

Mon, 07/22/2019 - 16:05

خلاصہ: جب انسان نیکی کرنا چاہے تو نیکی کرنے کے لئے بعض نکات کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ اللہ کی بارگاہ میں نیک عمل قبول ہوسکے۔

دوسروں کو فائدہ پہنچانے میں مادی سوچ سے پرہیز

      انسان کا مزاج ایسا ہے کہ جو چیزاسے پسند ہو اسے پہلے اپنے لیے چاہتا ہے اور اس کے بعد ہوسکتا ہے کہ کسی دوسرے کے لئے بھی چاہے، البتہ پھر بھی عموماً اپنے فائدے کی بنیاد پر دوسرے کے لئے چاہتا ہے۔ پہلے دیکھتا ہے کہ کس آدمی سے اسے فائدہ مل سکتا ہے، چاہے مالی فائدہ ہو یا غیرمالی فائدہ جیسے دادتحسین، محبوبیت، شہرت وغیرہ حاصل کرنا، اس کے بعد اسے فائدہ پہنچاتا ہے تا کہ فائدہ پہنچانے کا نتیجہ اس کی اپنی طرف پلٹ سکے۔ لہذا پہلے اپنے آپ کو دیکھتا ہے، پھر دوسرے کو دیکھتا ہے اور اس کو بھی اپنے تناظر میں دیکھتا ہے، نہ کہ اسے اسی کی خاطر دیکھے، بلکہ اسے اپنی خاطر دیکھتا ہے، یعنی درحقیقت اپنے آپ کو دیکھتا ہے نہ کہ دوسرے کی ضرورت کو۔
سورہ بقرہ کی آیت ۲۶۴ میں ارشاد الٰہی ہے: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُبْطِلُوا صَدَقَاتِكُم بِالْمَنِّ وَالْأَذَىٰ كَالَّذِي يُنفِقُ مَالَهُ رِئَاءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ صَفْوَانٍ عَلَيْهِ تُرَابٌ فَأَصَابَهُ وَابِلٌ فَتَرَكَهُ صَلْدًا لَّا يَقْدِرُونَ عَلَىٰ شَيْءٍ مِّمَّا كَسَبُوا وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ"، "اے ایمان والو! (سائل کو) احسان جتا کر اور ایذا پہنچا کر اپنے صدقہ و خیرات کو اس شخص کی طرح اکارت و برباد نہ کرو جو محض لوگوں کو دکھانے کیلئے اپنا مال خرچ کرتا ہے اور خدا اور روزِ آخرت پر ایمان نہیں رکھتا۔ اس کی (خیرات کی) مثال اس چکنی چٹان کی سی ہے۔ جس پر کچھ خاک پڑی ہوئی ہو اور اس پر بڑے دانے والی زور کی بارش برسے۔ اور (خاک کو بہا کر لے جائے) اور اس (چٹان) کو صاف چکنا چھوڑ جائے۔ اسی طرح یہ (ریاکار) لوگ جو کچھ (صدقہ و خیرات وغیرہ) کرتے ہیں اس سے کچھ بھی ان کے ہاتھ نہیں آئے گا اور خدا کافر لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا (انہیں منزل مقصود تک نہیں پہنچاتا)"۔

* ترجمہ آیت از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 14 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 88