خلاصہ: بعض لوگ دوسروں کو قرض دینے میں نقصان سمجھتے ہیں جبکہ بالکل ایسا نہیں ہے، جب اسلامی تعلیمات کی روشنی میں قرض دینے کو دیکھا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ اس نیکی کی بہت فضیلت ہے۔
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انسان کو اپنے فائدہ اور نقصان کا ہمیشہ خیال رکھنا چاہیے، مگر انسان کائنات کے حقائق سے غافل ہوتا ہوا اپنے فائدے اور نقصان کا صحیح معیار قائم نہیں کرتا اور اپنے فائدوں اور نقصانات کو صرف دنیا کی حد تک محدود سمجھتا ہے، جبکہ انسان کے فائدے اور نقصان صرف دنیاوی اور ظاہری نہیں ہیں، بلکہ فائدوں اور نقصانات کا تعلق آخرت اور اعمال کے باطن اور حقیقت سے بھی ہے۔
اسی لیے جب انسان کا اللہ تعالیٰ اور آخرت پر ایمان اور یقین ہو تو اس کی نظر میں فائدے اور نقصانات کا معیار بھی اللہ تعالیٰ کا حکم اور آخرت بن جائے گا۔
مثلاً: کسی کو کچھ رقم قرض دینا، دنیاوی لحاظ سے نقصان سمجھا جاتا ہے اور اس نقصان سے بچنے کے لئے اور دنیاوی فائدہ حاصل کرنے کے لئے بعض لوگ سود لیتے ہیں، جبکہ قرض کے بدلے میں ربا اور سود لینا حرام ہے، لیکن جس شخص کا آخرت پر ایمان ہو وہ جانتا ہے کہ قرض دے کر لوگوں کی مشکل کو حل کرنے میں ہرگز کوئی نقصان نہیں ہے بلکہ فائدہ ہی فائدہ ہے، کیونکہ اس شخص کو اس نیکی کے کئی فائدے نصیب ہوں گے، جیسے:
مغفرت اور بخشش: سورہ تغابن کی آیت ۱۷ میں ارشاد الٰہی ہے: "إِن تُقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا يُضَاعِفْهُ لَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ وَاللَّهُ شَكُورٌ حَلِيمٌ"، "اگر خدا کو قرضۂ حسنہ دو تو اللہ اسے تمہارے لئے کئی گنا بڑھا دے گا اور تمہیں بخش دے گا اللہ بڑا قدردان (اور) بڑا بردبار ہے"۔
کئی گُنا بڑھ جانا: سورہ بقرہ کی آیت ۲۴۵ میں ارشاد الٰہی ہے: "مَّن ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهُ لَهُ أَضْعَافًا كَثِيرَةً وَاللَّهُ يَقْبِضُ وَيَبْسُطُ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ"، "ہے کوئی ایسا جو خدا کو قرض حسنہ دے تاکہ خدا اسے کئی گُنا کرکے واپس کرے۔ خدا ہی تنگی کرتا ہے اور وہی کشادگی دیتا ہے۔ اور (تم سب) اسی کی طرف پلٹائے جاؤگے"۔
اجر کریم: سورہ حدید کی آیت ۱۸ میں ارشاد الٰہی ہے: "إِنَّ الْمُصَّدِّقِينَ وَالْمُصَّدِّقَاتِ وَأَقْرَضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا يُضَاعَفُ لَهُمْ وَلَهُمْ أَجْرٌ كَرِيمٌ"، "بیشک صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں اور جنہوں نے اللہ کو قرضۂ حسنہ دیا ان کیلئے اس میں (کئی گنا) اضافہ کر دیا جائے گا اور ان کیلئے بہترین اجر ہے"۔
* ترجمہ آیات از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔
Add new comment