انسانوں کو معاشرتی زندگی میں ایک دوسرے کی ضرورت

Tue, 03/10/2020 - 19:38

خلاصہ: انسان جتنا بھی باصلاحیت ہو اور مختلف کاموں کا ماہر ہو، لیکن پھر بھی بہت سارے کاموں میں دوسرے لوگوں کی توانائیوں اور طاقتوں کا ضرورتمند ہے۔

انسانوں کو معاشرتی زندگی میں ایک دوسرے کی ضرورت

   انسان بہت عاجز اور ناتوان ہے اور جو طاقتیں، توانائیاں اور صلاحیتیں اس کے اپنے اندر پائی جاتی ہیں، ان سے اس کی زندگی کے کچھ کام ہوسکتے ہیں، لیکن مزید بہت ساری طاقتوں کی ضرورت ہے جو اس میں نہیں پائی جاتیں تو اسی وجہ سے اسے دوسروں کی ضرورت پڑتی ہے۔ دوسرے لوگ بھی اس کی ضروریات کو اس طرح پورا کرسکتے ہیں کہ ایک شخص اس کی ایک دو یا چند ضروررتوں کو پورا کرسکتا ہے اور دوسرا کسی اور ضرورت کو، کیونکہ وہ لوگ بھی اسی آدمی کی طرح اور لحاظ سے عاجز ہیں، مگر جو صلاحیت، فن اور ہنر ان کے پاس ہے اسی حد میں اس کی ضرورت کو پورا کرسکتے ہیں، یہاں تک کہ پہلے شخص میں دوسرے شخص والی سب صلاحیتیں نہیں ہوتیں اور دوسرے آدمی کے پاس پہلے آدمی کی طرح سب فن اور ہنر نہیں ہوتے۔
   انسان کے عجز کی گہرائی اس قدر زیادہ ہے کہ جس آدمی کی کسی ضرورت کو یہ دونوں افراد اپنے ہنر کے ذریعے پورا کررہے ہیں، ان دونوں افراد کو بھی اس ایک آدمی کی توانائی سے متعلق ضرورت ہوسکتی ہے اور اس کی ضرورت کو پورا کرپانے کے باوجود بھی ہوسکتا ہے کہ یہ دونوں افراد اس سے زیادہ اس کے ضرورتمند ہوں، یعنی اگرچہ اسے بھی ان کے فن کی ضرورت ہے، لیکن جو ضرورت ان دونوں کو اس ایک آدمی کے ہنر کی ہے وہ ضرورت زیادہ اہم، گہری اور بنیادی حیثیت کی حامل ہو۔
   لہذا کوئی آدمی دوسرے لوگوں سے بے نیاز نہیں ہوسکتا اور سب کچھ خود اپنے لیے فراہم نہیں کرسکتا، یہ ضرورتمندی اللہ تعالیٰ نے انسان میں رکھی ہے اور دوسرے لوگوں کو جو توانائیاں دی ہیں، ان کے ذریعے لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرتا ہے اور لوگ صرف اسباب اور وسیلہ ہیں، درحقیقت اللہ ان ضرورتوں کو پورا کرتا ہے اور ہر کوئی اللہ تعالیٰ کا ضرورتمند، محتاج اور فقیر ہے۔
   سورہ فاطر کی آیت ۱۵ میں ارشاد الٰہی ہے: "يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَنتُمُ الْفُقَرَاءُ إِلَى اللَّـهِ ۖ وَاللَّـهُ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ"، "اے لوگو! تم (سب) اللہ کے محتاج ہو اور اللہ ہی بے نیاز ہے جو قابلِ تعریف ہے"۔

* ترجمه آیت از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 17