گناہوں کا خوبصورت دکھائی دینا، زیادہ گناہ کا نتیجہ

Wed, 03/04/2020 - 10:59

خلاصہ: گناہ کو دہرانے سے بالکل پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اگر انسان گناہ کو دہرائے گا تو طرح طرح کے نقصانات میں ڈوب جائے گا۔

گناہوں کا خوبصورت دکھائی دینا، زیادہ گناہ کا نتیجہ

گناہوں کی کثرت کی وجہ سے دل پر زنگ چڑھنے سے بڑھ کر تزیین کا مرحلہ ہے۔ گناہ کو دہرانے سے آدمی کی نظر میں گناہ خوبصورت دکھائی دیتا ہے، یعنی انسان کی روح اس طرح اس سے موافق ہوجاتی ہے کہ اسے اپنے لیے اچھائی اور فخر سمجھتی ہے۔
سورہ یونس کی آیت ۱۲ میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: "كَذَٰلِكَ زُيِّنَ لِلْمُسْرِفِينَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ"، "اسی طرح حد سے گزرنے والوں کے لیے ان کے وہ عمل خوشنما بنا دیئے گئے ہیں جو وہ کرتے رہے ہیں"۔
اس آیت میں لفظ "مسرفین" اس بات کی واضح دلیل ہے کہ وہ گناہ کو دہراتے تھے۔ برائیوں کو دہرانے کی وجہ سے ان کی قباحت ختم ہوجاتی ہے، بلکہ رفتہ رفتہ گنہگاروں کی نظر میں برائیاں اچھائی کی شکل اختیار کرلیتی ہیں اور یہ اخلاقی پستیوں میں سے ہے جو گناہوں کو دہرانے کا برا نتیجہ ہے۔
جب آدمی کو اپنے برے اعمال خوبصورت نظر آئیں تو زیادہ ان کی طرف بڑھے گا اور دنیا و آخرت میں اپنے آپ کو مزید خوار و ذلیل کرے گا۔

سورہ فاطر کی آیت ۸ میں ارشاد الٰہی ہے: "أَفَمَن زُيِّنَ لَهُ سُوءُ عَمَلِهِ فَرَآهُ حَسَنًا فَإِنَّ اللَّهَ يُضِلُّ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي مَن يَشَاءُ فَلَا تَذْهَبْ نَفْسُكَ عَلَيْهِمْ حَسَرَاتٍ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِمَا يَصْنَعُونَ"، "بھلا وہ شخص جس کا برا عمل (اس کی نگاہ میں) خوشنما بنا دیا گیا ہو اور وہ اسے اچھا سمجھنے لگے (کیا وہ ایک مؤمنِ صالح کی مانند ہو سکتا ہے؟ یا کیا اس کی اصلاح کی کوئی امید ہو سکتی ہے؟) بے شک اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے۔ پس ان (بدبختوں) کے بارے میں افسوس کرتے کرتے آپ کی جان نہ چلی جائے۔ جو کچھ یہ لوگ کر رہے ہیں یقیناً اللہ اسے خوب جانتا ہے"۔
گناہ اور برے کام کو دہرانے سے آہستہ آہستہ اس کی قباحت کم ہوجاتی ہےیہاں تک کہ گنہگار آدمی اس کی قباحت سے لاپرواہ ہوجاتا ہے اور اگر مزید دہرائے تو وہ گناہ اچھے کام کی شکل میں دکھائی دے گا اور زنجیر کی طرح اس کے ہاتھ پاؤں کو جکڑ لے گا اور اس جال سے اسے نکلنے نہیں دے گا۔ یہ ایسی حقیقت ہے جو ہر آدمی اپنی زندگی میں گنہگاروں کی صورتحال کا مطالعہ کرکے سمجھ سکتا ہے۔

* ترجمہ آیات از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔
* ماخوذ از: اخلاق در قرآن، آیت اللہ مکارم شیرازی، ج۱، ص۱۹۶۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
11 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 67