بے پردگی بدامنی کا باعث

Thu, 01/30/2020 - 17:09

خلاصہ: گھر اور معاشرے میں بدامنی مختلف وجوہات سے وجود میں آتی ہے، ان وجوہات میں سے ایک اہم وجہ بے پردگی ہے۔

بے پردگی بدامنی کا باعث

    امن و امان اور سکون ایسی نعمت ہے جو اللہ تعالیٰ معاشرے کو عطا فرماتا ہے اور اگر کوئی معاشرہ اس نعمت سے محروم ہو تو گویا اس کے پاس کوئی چیز نہیں ہے اور اگر اس میں امن و امان ہو تو گویا اس معاشرے میں سب کچھ موجود ہے۔ معاشرے کے لوگوں کی جسمانی، روحانی اور ذہنی صحت و سلامتی، امن کے ذریعے محفوظ رہتی ہے اور لوگوں کی صلاحیتیں نکھرتی ہیں۔ رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کا ارشاد گرامی ہے: "نِعمَتانِ مَكفورَتانِ: الأمنُ والعافِيَةُ"، "دو نعمتیں ہیں جن کی بےقدری کی جاتی ہے: امن اور صحت"۔ [بحارالانوار، ج۸۱، ص۱۷۰]
    بے پردہ عورتیں نہیں جانتیں کہ ان کی بے پردگی سے معاشرہ کیسے ناقابل تلافی نقصانات کا شکار ہوتا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ پرامن معاشرہ صرف وہی ہے جس میں دشمن کی یلغار اور لوگوں کے لڑائی جھگڑے نہ ہوں، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ بے پردگی بھی نہیں ہونی چاہیے، کیونکہ بے پردگی سے لوگ مختلف طرح کی خرابیوں، تباہیوں اور گمراہیوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بے پردگی خود ایک طرح کی بدامنی ہے جو معاشرے سے سکون اور اطمینان کو چھین لیتی ہے۔
    بے پردگی اس امن و امان کی نعمت کی ناشکری ہے جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے معاشرے کو نوازا ہے اور لوگوں سے طرح طرح کے خطروں کو روک رکھا ہے۔ ان خطروں سے محفوظ رہنا اور پرسکون ماحول میں زندگی گزارنے سے اگر عورتیں حجاب اور پردہ نہ کریں اور مرد حرام نظروں سے اپنے آپ کو نہ بچائیں تو اس امن و امان اور سکون کی نعمت کی ناشکری کی جارہی ہے۔ درحقیقت اللہ تعالیٰ نے یہ نعمت جو لوگوں کو عطا فرمائی ہے، لوگ اللہ کا شکر ادا کرنے کے بجائے گناہ کرتے ہیں۔
    جس اولاد کی ماں باپ اخلاقی اور دینی لحاظ سے تربیت کررہے ہوں، بے پردگی سے سامنا کرتے ہوئے اس تربیت کا اثر ضائع ہوسکتا ہے۔
    بے پردہ عورتوں کی بے پردگی کو دیکھ کر نئی نسل کی لڑکیاں، حجاب اور پردے کی اہمیت اور فائدوں کو نہیں سمجھ سکیں گی۔
    بے پردگی سے پورے معاشرے کا بدامن ہوجانا مختلف طبقات کے لئے مختلف شکلوں میں ظاہر ہوتا ہے، مردوں کے لئے بدامنی کا پھیلنا ایک مسئلہ ہے اور عورتوں کے لئے ماحول کا بدامن ہوجانا خاص طور پر الگ مسئلہ ہے، کیونکہ پردہ اور حجاب کرنا عورت کی عزت، پاکدامنی اور مقام کو محفوظ کرلیتا ہے۔

* بحارالانوار، علامہ مجلسی، موسسۃ الوفاء، ج۸۱، ص۱۷۰۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 37