خلاصہ: زندگی کے بہترین اصول قرآن کریم اور اہل بیت (علیہم السلام) کی تعلیمات سے تلاش کرنے چاہئیں۔ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں قرب حاصل کرنے کا عورت کے لئے بہترین ذریعہ کیا ہے، ہم اس بات کو اس مضمون میں حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی ایک حدیث کی روشنی میں سمجھنا چاہ رہے ہیں۔
حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) ارشاد فرماتی ہیں: "ادْنى ما تَكُونُ مِنْ رَبِّها انْ تَلْزَمَ قَعْرَ بَيْتِها"، "(عورت کو) سب سے زیادہ جو چیز اپنے ربّ کے قریب کرتی ہے یہ ہے کہ وہ اپنے گھر کے اندر رہے"۔ [بحارالانوار، ج۱۰۳، ص۲۵۰]
جب عورت اپنے گھر کے اندر رہتی ہے تو گھروالوں کی زندگی پر بنیادی طور پر اثر پڑتا ہے، مثلاً:
۱۔ گھر کے کاموں کو سنبھالنا۔
۲۔ اولاد کی اچھی طرح سے تربیت کرنا۔
۳۔ گھر میں شوہر اور بچوں کے لئے محبت بھرا اور پرسکون ماحول بنانا۔
۴۔ ضرورت کے بغیر گھر سے نہ نکلنے کی وجہ سے نامحرم مردوں کی نظروں سے محفوظ رہنا۔
لیکن:
۱۔ اگر عورت گھر کو نہیں سنبھالتی تو شوہر کا کام، کاروبار اور روزگار متاثر ہوگا جس کی وجہ سے گھر کے سب افراد نقصانات کا شکار ہوں گے۔
۲۔ اگر ماں گھر میں اولاد کی جسمانی پرورش کے ساتھ ساتھ ان کو روحانی اور اخلاقی طور پر پروان نہیں چڑھاتی، ان کی غلطیوں اور خامیوں کی اصلاح نہیں کرتی اور ان کی تربیت پر توجہ نہیں دیتی تو کل کا معاشرہ کیونکہ آج کے انہی بچوں کی اخلاقیات پر قائم ہوگا تو وہ کل معاشرے میں لوگوں کے ساتھ اچھے اور نیک کردار سے برتاؤ نہیں کریں گے، کیونکہ ان کی اسلامی تعلیمات کے مطابق تربیت نہیں ہوئی۔
۳۔ اگر بیوی گھر میں رہ کر شوہر کے لئے پرسکون ماحول نہیں بناتی تو اس کا ایک بھیانک نتیجہ یہ ہوگا کہ اس کا شوہر غلط، ناجائز اور خلافِ شریعت راستے اختیار کرے گا جس کی وجہ سے خود مرد بھی مزید غلطیوں اور گمراہیوں کے گڑھوں میں گرتا جائے گا اور اس کے نقصانات، عورت کی زندگی کو بھی نذر آتش کردیں گے۔ یہاں پر اس گھرانے کی تباہی، بچوں کے حقوق کا پامال ہونا اور میاں بیوی کے درمیان لڑائی جھگڑے کی ایک وجہ خود بیوی ہے جس نے شوہر کے متعلق اپنی ذمہ داری اور اس کے حقوق کو ادا نہیں کیا۔
۴۔ عورت کے لئے بہترین جگہ اپنا گھر ہے۔ لہذا عورت کے لئے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کا بہترین موقع، حالت اور کیفیت وہ ہے جب وہ گھر میں رہتی ہے، کیونکہ اگر ضرورت کے بغیر گھر سے نکلے تو مختلف نقصانات کا شکار ہوگی اور نامحرم مردوں کی ناپاک نظریں اس پر اٹھیں گی اور ہوسکتا ہے کہ عورت کی بھی ناجائز نظریں مردوں کی طرف اٹھیں تو وہ گھر سے نکل کر اپنے آپ کو بھی گنہگار کرے گی، مردوں کے بھی گنہگار ہونے کا باعث بنے گی اور اللہ تعالیٰ قرب سے دور ہوجائے گی۔
* بحارالانوار، علامہ مجلسی، موسسۃ الوفاء، ج۱۰۳، ص۲۵۰۔
Add new comment