خلاصہ: شہید قاسم سلیمانی کی شہادت نے ہر جگہ کے لوگوں کو بیدار کردیا۔
شہادت ایسا مقدس راستہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نیک بندے ہی اس عظیم درجہ کی بلندی تک پہنچ سکتے ہیں۔ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے خون کی سرخی دنیا بھر میں ہر طرف پھیل گئی ہے، جگہ جگہ اس مخلص بہادر جنرل کا نام زبان زدِ عام و خاص ہوگیا ہے۔
قاتل کا ناپاک ضمیر اور سفاک چہرہ، سیاہ سیاست کے خودساختہ طوفان کے پس پردہ سے نکل کر اپنی حقیقت کو بےنقاب کرچکا ہے۔ اس بے گناہ کی مظلومیت نے ملکی سرحدوں سے گزرتے ہوئے مشرقین کی وسعتوں پر چھا کر خاموش زبانوں اور پتھر دل انسانوں کے بھی دل کو رلا دیا ہے۔
شہید قاسم سلیمانی کی تہلکہ خیز شہادت نے آسمانِ انسانیت پر مشرقِ عالَم کی جانب سے طلوع کرتے ہوئے آفتابِ حق کو اس طرح منظرعام پر لاکر کھڑا کردیا کہ مغربِ عالَم میں دشمنِ اسلام کی مکاریوں کا نادانستہ اور ناخواستہ غروب ہونے لگا ہے۔
ہر جانب سے بیدار ہونے والے انسانوں کی فریادِ حق اور دل کی اتھاہ گہرائیوں سے اٹھنے والے ہنگامہ خیز نعروں نے فضائے عالَم کو آوازِ حق سے یوں بھردیا کہ اب تو یزید وقت جنون کی حالت میں چیخنے لگا اور اس کی آستیں میں چھپا ہوا خنجر بھی کانپنے لگا، یہاں تک کہ انسانی شیطانوں کی حکومتوں کا زوال قریب آگیا اور ان کے تخت و تاج کے چکناچور ہونے کی آوازیں سنائی دینے لگیں۔
یہ اُس بے گناہ بہتے ہوئے لہو کا نتیجہ ہے جو شہید قاسم سلیمانی، شہید کربلا حسین ابن علی (علیہماالسلام) کے نقش قدم پر گامزن ہو کر اسلام کی نورانی راہوں پر جانثاری کرکے دلوں پر راج کرنے لگا۔
Add new comment