طہارت اور نجاست سے متعلق چند احکام

Wed, 12/25/2019 - 20:01

خلاصہ: دھونے کے بارے میں چند نکات بیان کیے جارہے ہیں۔

طہارت اور نجاست سے متعلق چند احکام

دھونے کے بارے میں چند نکات پر توجہ ہونی چاہیے:

۱۔ پاک ہونا اور نجس ہونا، صفائی ستھرائی سے ہٹ کر ہے، یعنی اگر مثلاً کوئی چیز یا کوئی جگہ نجس ہوگئی تو ہم نے رومال سے عین نجاست کو صاف کردیا، لیکن پھر بھی وہ جگہ نجس ہے اور جب تک اس جگہ کو دھویا نہ جائے تو وہ جگہ شرعی طور پر نجس شمار ہوتی ہے۔
۲۔ اگر دو چیزوں میں سے ایک چیز نجس ہوگئی، مثلاً دو کپڑے ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ ایک نجس ہے، مگر یہ نہیں معلوم کہ ان میں سے کون سا نجس ہے تو ہمیں دونوں کپڑے دھونے پڑیں گے، اور جب تک دونوں کو نہ دھویا جائے تو دونوں میں سے کسی سے بھی نماز نہیں پڑھی جاسکتی۔ قالین بھی اسی طرح ہے، اگر ہمیں معلوم ہے کہ قالین کا کوئی حصہ نجس ہوا ہے، لیکن ہم بھول گئے کہ وہ کون سا حصہ تھا تو ساری قالین کو دھونا چاہیے۔
۳۔ جس طرح پاک ہونے اور نجس ہونے کے بارے میں لاپرواہی منع ہے، اسی طرح اِفراط اور وسواس اور پانی میں اسراف کرنا بھی منع ہے۔

* ماخوذ از: بیان احکام شرعی، حجت الاسلام والمسلمین ربّانی، حرم حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیہا) قم المقدس۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 23