خلاصہ: اس بات کو گہری سوچ سے سمجھنا چاہیے کہ گھر میں پُرسکون ماحول بنانے کے اسباب کیا ہیں۔
شوہر جو اتنی تکلیفیں اور مشکلات برداشت کرکے اپنی بیوی اور بچوں کے اخراجات پورے کرتا ہے تو اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اپنے گھروالوں کے لئے سکون فراہم کرے، اگر وہ اپنی محنت و کوشش کے مقصد پر غور کرے تو اس کے لئے ایک بنیادی حقیقت واضح ہوجائے گی۔ وہ یہ ہے کہ یہ محنت، کوشش اور کمائی، گھرانے کے لئے سکون فراہم کرنے کا "ایک" ذریعہ ہے، اس کے ساتھ ساتھ کئی دیگر ذرائع ہونے چاہئیں تب امن اور سکون گھر میں قائم ہوسکتا ہے، وہ یہ ہیں کہ گھر میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں عدل و انصاف، خوش مزاجی اور اچھے اخلاق سے برتاؤ، شرعی احکام کی پابندی اور دوسروں کے حقوق کا بھی خیال رکھنا چاہیے، تب گھر کے ماحول میں سکون اور امن قائم ہوسکے گا۔
ایسا نہیں ہے کہ صرف پیسہ کمانے سے گھر میں سکون فراہم ہوجائے، جیسا کہ اگر جسم کے کسی بھی حصہ کو درد ہو تو آدمی بے چین ہوجاتا ہے مثلاً سر کو درد۔ ایسا نہیں کہ کہے کہ سر کو درد ہے تو صرف اگر سر کو درد نہ ہو تو سکون رہے گا، بلکہ جسم کا کوئی حصہ بھی درد میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے تب انسان سکون میں رہے گا۔ اسی طرح صرف ایک دو ذرائع بحال ہوں تو سکون اور امن کی فراہمی کے لئے کافی نہیں ہیں، بلکہ امن و امان اور سکون کے اندرونی اور بیرونی تمام ذرائع فراہم ہونے چاہئیں، رکاوٹوں کو ہٹایا جائے اور قرآن کریم اور اہل بیت (علیہم السلام) کی تعلیمات اور ہدایات پر عمل کیا جائے تو گھر میں سکون قائم ہوسکتا ہے۔
Add new comment