خلاصہ: انسان جتنا خدا کی بارگاہ میں اپنے آپ کو ذلیل اور خوار کرتا ہے خدا کے نزدیک اسکی اہمیت اتنی ہی زیادہ ہوتی جاتی ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خضوع اور خشوع ایک راستہ کی طرح ہے جس کے ذریعہ انسان اللہ کی رضا اور خشنودی کو حاصل کرتا ہے، یہ خضوع اور خشوع ہی ہے جس کی وجہ سے انسان خدا سے نزدیک ہوتا ہے، کیونکہ انسان جتنا خدا کی بارگاہ میں اپنے آپ کو ذلیل اور خوار کرتا ہے خدا کے نزدیک اسکی اہمیت اتنی ہی زیادہ ہوتی جاتی ہے، جس کے بارے میں امام صادق(علیہ السلام) اس طرح ارشاد فرمارہے ہیں: «أَوحَی اللهُ عَزَّ وَ جَلَّ إلَی دَاوُدَ یا دَاوُدُ کَما أنَّ أقرَبَ النَّاسِ مِنَ اللهِ المُتَوَاضِعونَ کَذَلِکَ أبعَدُ الناسِ مِنَ اللهِ المُتَکَبِّرُونَ؛ اللہ تعالی نے جناب داؤد کی جانب وحی کی کہ اے داؤد جس طرح تواضع کرنے والے، اللہ سے سب سے زیادہ قریب ہیں اسی طرح تکبر کرنے والے، اللہ سے دور ہوتے ہیں»[ اصول کافی، ج:۲، ص:۱۲۴]. دوسری حدیث میں حضرت علی(علیہ السلام) تواضع کی اہمیت کو مدّ نظر رکھتے ہوئے اس طرح ارشاد فرما رہے ہیں: «وَاعْتَمِدُوا وَضْعَ التَّذَلُّلِ عَلَى رُءُوسِكُمْ وَ إِلْقَاءَ التَّعَزُّزِ تَحْتَ أَقْدَامِكُمْ وَ خَلْعَ التَّكَبُّرِ مِنْ أَعْنَاقِكُمْ وَ اتَّخِذُوا التَّوَاضُعَ مَسْلَحَةً بَيْنَكُمْ وَ بَيْنَ عَدُوِّكُمْ إِبْلِيسَ وَ جُنُودِه؛ اپنے سروں پر تواضع اور ذلت کا تاج رکھو، اور عزت کو اپنے پیروں کے نیچے رکھو، اور اپنی گردنوں سے تکبر کو نکال پہینکو، خضوع اور خشوع کو اپنے اور شیطان اور اسکے لشکر کے درمیان قرار دو»[بحار الأنوار، ج:۱۴، ص:۴۶۷]۔
ان روایات کی روشنی میں ہم یہ نتیجہ نکال سکتے ہیں کہ خدا سے سب سے زیادہ قریب وہ شخص جس نے تواضع کو اختیار کیا۔
*اصول كافي، محمد بن يعقوب كلينى، دار الكتب الإسلامية،۱۴۰۷ ق.
*بحار الأنوارالجامعة لدرر أخبار الأئمة الأطهار، محمد باقر مجلسى، دار إحياء التراث العربي، ۱۴۰۳ ق.
Add new comment