خلاصہ: متکبر انسان کو کبھی بھی بلندی نہیں مل سکتی کیونکہ کوئی بھی اسے پسند نہیں کرتا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دنيا کے اموال اور طاقت کے حصول کے بعد اکثر انسان اپني اصليت بھول جاتا ہے اور طاقت کے نشہ ميں وہ ايسے کام انجام دينا شروع کر ديتا ہے جو اسے بربادي کي طرف لے جاتے ہيں، انسان کو ہميشہ يہ ياد رکھنا چاہيۓ کہ اسے جس خدا نے پيدا کيا، جس نے اسے يہ سب نعمتيں عطا کي ہيں وہي خدا اسے ان نعمتوں اور زندگي سے محروم کرنے پر بھي قادر ہے، اس ليۓ خدا کے بتاۓ ہوۓ اصولوں کے مطابق رہ کر معاشرے ميں زندگي گزارني چاہيۓ اور تکبر و غرور سے بچنا چاہيۓ، تکبر کے بارے میں امام صادق(علیہ السلام) فرمارہے ہیں: « ُإِنَّ فِي السَّمَاءِ مَلَكَيْنِ مُوَكَّلَيْنِ بِالْعِبَادِ فَمَنْ تَوَاضَعَ لِلَّهِ رَفَعَاهُ وَ مَنْ تَكَبَّرَ وَضَعَاهُ؛ آسمان میں دو فرشتے ہیں، جب کوئی بندہ تواضع سے پیش آتا ہے تو وہ اسے اوپر لیکر جاتے ہیں اور جب وہ تکبر کرتا ہے تو وہ اسے پھینک دیتے ہیں»[اصول كافي، ج:۲، ص:۱۲۲]۔
اگر انسان کو بلندی چاہئے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی انانیت غرور اور تکبر کو دور کرے، کیونکہ خدا تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، تکبر کرنے والا نہ دنیا میں ہی سکون سے رہ سکتا ہے نہ آخرت میں۔
*اصول كافي، محمد بن يعقوب كلينى، دار الكتب الإسلامية،۱۴۰۷ ق.
Add new comment