اتّحاد بین المسلمین اور علمی بحث و مناظرہ کا باہمی تعلق

Thu, 11/14/2019 - 16:20

خلاصہ: لاعلمی اور ناواقفیت اختلاف اور تفرقہ کا باعث بنتا ہے اور مذاہب کا ایک دوسرے کے عقائد اور افکار سے واقفیت اتّحاد کا سبب بنتی ہے۔

اتّحاد بین المسلمین اور علمی بحث و مناظرہ کا باہمی تعلق

ایک اہم مسئلہ جو مسلمانوں کی ایک دوسرے سے جدائی اور تفرقہ کا باعث ہے، اسلامی مذاہب کی مذہبی تعلیمات سے "ناواقفیت" ہے جس کا جاہلانہ تعصب میں بنیادی کردار ہے۔ یہی لاعلمی مسلمانوں کے درمیان بہت ساری بدگمانیاں اور غلط تصورات کو جنم دیتی ہے یہاں تک کہ انہیں ایک دوسرے پر تہمت لگانے پر اکساتی ہے۔ اس لاعلمی کی وجہ سے ان کے درمیان منافقت اور تفرقہ پیدا ہوتا ہے۔ یہ منافقت اور تفرقہ مسلمانوں کی کمزوری کا سبب بنتی ہے۔

دوسرے لفظوں میں مسلمان کمزور ہیں کیونکہ بکھرے ہوئے ہیں، اس لیے کہ ایک دوسرے کے عقائد اور افکار سے بے خبر ہیں اور پھر لوگ جس چیز کو نہیں جانتے اس کے دشمن ہوتے ہیں۔ لہذا اگر ایک دوسرے کے عقائد کو جان لیں تو اتّحاد کا راستہ فراہم ہوگا۔
اتّحاد، مسلمانوں کی طاقت کا باعث ہے، اس لیے شیعہ اور سنّی آپس میں مسلمان بھائی ہیں اور ان کے درمیان اخوت پائی جاتی ہے۔ جب ایک بھائی پر دشمن حملہ کرے تو دوسرا بھائی اس کی حمایت اور دفاع کرتا ہوا دشمن کے مقابلے میں ڈٹ جاتا ہے اور اپنے بھائی کے دشمن کو اپنا دشمن سمجھتا ہے۔
اسلام کے دشمن، سب مسلمانوں کے دشمن ہیں، ایسا نہیں ہے کہ دشمنوں کو بعض مسلمانوں سے دشمنی ہو اور بعض مسلمانوں سے محبت ہو، بلکہ جب دشمن، اسلام کا دشمن ہے تو سب مسلمانوں کا دشمن ہے، لہذا سب مسلمانوں کے درمیان اتّحاد ہونا چاہیے تاکہ دشمن کو کسی بھی مسلمان پر غالب نہ ہونے دیں۔
جب مختلف مذاہب ایک دوسرے سے مناظرہ اور بحث و گفتگو کریں تو انہیں کئی مشترکہ نظریات سے واقفیت ہوجائے گی جن پر سب مذاہب کا اتفاق ہے۔ انہی متّفق علیہ نظریات کی بنیاد پر سب مسلمان ایک دوسرے سے متّحد ہوسکتے ہیں۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 50