خلاصہ: اس مضمون میں دو روایات بیان کی جارہی ہیں جو مسلمان اور مومن بھائی کے دفاع کے بارے میں ہیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مسلمان بھائی کی عزت (آبرو) سے اپنی طاقت جتنا دفاع کرنا ہماری ذمہ داری ہے تا کہ اپنے دینی بھائی کی عزت کو پامال نہ ہونے دیں۔
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے فرمایا: "مَنْ ردّ عن عِرْضِ أخيهِ كان لَهُ حجاباً مِنَ النّار"، "جو شخص اپنے بھائی کی عزت کا دفاع کرے، آگ (جہنم) سے اس کے لئے حجاب ہوگا"۔ [بحار الانوار، ج75، ص253]
حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "مَنِ اُغْتِيبَ عِنْدَهُ أَخُوهُ اَلْمُؤْمِنُ فَنَصَرَهُ وَ أَعَانَهُ نَصَرَهُ اَللَّهُ فِي اَلدُّنْيَا وَ اَلْآخِرَةِ وَ لَمْ يَنْصُرْهُ وَ لَمْ يَدْفَعْ عَنْهُ وَ هُوَ يَقْدِرُ عَلَى نُصْرَتِهِ وَ عَوْنِهِ خَفَضَهُ اَللَّهُ فِي اَلدُّنْيَا وَ اَلْآخِرَةِ"، "جس شخص کے پاس اس کے مومن بھائی کی غیبت ہو تو وہ اس کی نصرت اور مدد کرے تو اللہ دنیا اور آخرت میں اس کی نصرت کرے گا، اور جو اس کی نصرت نہ کرے اور اس کا دفاع نہ کرے جبکہ اس کی نصرت اور مدد کرسکتا ہو تو اللہ اسے دنیا و آخرت میں پست کردے گا"۔ [بحار الانوار، ج75، ص226]
ان روایات سے واضح ہوتا ہے کہ مسلمان اور مومن بھائی کی عزت اتنی اہمیت کی حامل ہے کہ جب اس کی بے عزتی ہورہی ہو یا اس کی غیبت کی جارہی ہو تو اس کا دفاع اور اس کی مدد کرنی چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[بحار الانوار، علامہ مجلسی]
Add new comment