حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی ثقافتی جدوجہد کے نتائج

Sat, 10/12/2019 - 21:01

خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی ثقافتی جدوجہد کے مختلف نتائج وقوع پذیر ہوئے، اس سلسلہ میں گفتگو کی جارہی ہے۔

حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی ثقافتی جدوجہد کے نتائج

حضرت امام حسین (علیہ السلام) خفیہ طور پر حکومت کی نظروں سے اوجھل، جدوجہد کرتے رہے۔ آپؑ نے اگر ثقافتی لحاظ سے راستے فراہم نہ کیے ہوتے تو بنی امیہ کی حکومت کی بنیادوں کو ہلانے  میں آپؑ کی شہادت کا ایسا اثر نہ ہوتا۔ کیسے عاشورا کے بعد قیام توابین اور دیگر قیام شروع ہوئے؟ اگرچہ ان میں سے کسی قیام سے مرکزی طاقتور حکومت قائم نہ ہوسکی، لیکن انہی قیاموں کی وجہ سے بنی امیہ کی حکومت زیادہ جاری نہ رہ سکی، اور وہ اس کے بعد اسلامی حکومت کے نام پر احکام اور اسلام کی تعلیمات سے نہ کھیل سکے۔ آپؑ کے قیام کی وجہ سے لوگ سمجھ گئے کہ بنی امیہ رسول اللہ (اللہ صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے برحق خلیفہ نہیں ہیں۔ یہ پہلا عظیم کام تھا جو حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے اپنے قیام کے ذریعے کیا۔ اس سے پہلے لوگوں نے یقین کرلیا تھا کہ جو اس مسند پر بیٹھ جائے اس کی اطاعت رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی اطاعت کی طرح واجب ہے۔ یہ حضرت امام حسین (علیہ السلام) تھے جنہوں نے لوگوں کو متوجہ کیا کہ ایسا نہیں ہے کہ جو کوئی مسند حکومت پر بیٹھ جائے اسے حکومت کرنے کا حق حاصل ہو۔

حاکم کو معصوم ہونا چاہیے یا معصوم کے اذن سے اور اللہ کے احکام کے مطابق عمل کرے ورنہ حاکم کا دوسرے لوگوں سے کوئی فرق نہیں ہے۔

* ماخوذ از: در پرتو آذرخش، ص۳۸، آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی، قم، موسسہ آموزشی و پژوہشی امام خمینی رحمہ اللہ، ۱۳۸۱۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 77