پیشواؤں کے تین حق

Sun, 06/23/2019 - 15:34

خلاصہ: حضرت امام سجاد (علیہ السلام) کے رسالہ حقوق کی تشریح کرتے ہوئے، پیشوا کی سیاست کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔

پیشواؤں کے تین حق

رسالہ حقوق میں حضرت امام سجاد (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: "ثُمَّ تَخْرُجُ الْحُقُوقُ مِنْكَ إِلَى غَيْرِكَ مِنْ ذَوِي الْحُقُوقِ الْوَاجِبَةِ عَلَيْكَ وَ أَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقّاً أَئِمَّتُكَ ثُمَّ حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ ثُمَّ حُقُوقُ رَحِمِكَ فَهَذِهِ حُقُوقٌ يَتَشَعَّبُ مِنْهَا حُقُوقٌ فَحُقُوقُ أَئِمَّتِكَ ثَلَاثَةٌ أَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقُّ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ ثُمَّ حَقُّ سَائِسِكَ بِالْعِلْمِ ثُمَّ حَقُّ سَائِسِكَ بِالْمِلْكِ وَ كُلُّ سَائِسٍ إِمَامٌ"۔ [تحف العقول، ص۲۵۵]

پھر حقوق تم سے ان کی طرف نکلتے (اور وسیع ہوجاتے) ہیں جن کے حقوق تم پر واجب ہیں، اور ان میں سے سب سے زیادہ تم پر واجب حق تمہارے اماموں کا ہے، پھر تمہارے ماتحت افراد کے حقوق ہیں، پھر تمہارے قرابتداروں کے حقوق ہیں، تو یہ ایسے حقوق ہیں جن سے (دیگر) حقوق پھوٹتے ہیں۔ تو تمہارے اماموں کے تین حق ہیں، ان میں سے سب سے زیادہ واجب حق، (شرعی) حکمرانی کے ذریعے تمہاری تدبیر کرنے والے کا ہے، پھر علم کے ذریعے تمہاری تدبیر کرنے والے کا حق ہے، پھر مالکیت کے ذریعے تمہاری تدبیر کرنے والے کا حق ہے، اور ہر تدبیر کرنے والا امام (اور پیشوا) ہے۔

وضاحت:
لفظ "ائمہ"، "امام" کا جمع ہے۔ اگر حکمران، اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہو تو اس کے لئے حق ثابت اور واجب ہے، لیکن ظالم حکمران کے لئے کوئی حق ثابت نہیں ہے۔ حقیقی اور صحیح وہی سیاست ہے جو اللہ کے دین کو قائم کرنے کے لئے ہو، جو اسلامی احکام سے ماخوذ ہو، جو رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) اور اہل بیت (علیہم السلام) کی سیرت اور فرامین سے حاصل ہوتی ہو، اسی پر قائد، رہبر و راہنما کو عمل پیرا ہونا چاہیے، ورنہ اگر حکمران اسلام سے لاتعلق، بے انصاف، خود غرض اور ظالم ہو تو وہ درحقیقت سیاست داں نہیں بلکہ دھوکہ باز اور مکّار آدمی ہے جو اسلام کے نام پر اپنے مقاصد تک پہنچنا چاہ رہا ہے۔
حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "بِحُسنِ السِّياسَةِ يَكونُ الأَدَبُ الصّالِحُ"، "اچھی سیاست (اور تدبیر) کے ذریعے ہی اچھا ادب ہوتا ہے۔ [الکافی، ج۱، ص۲۸]
حضرت امام رضا (علیہ السلام) امام کے صفات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: "عالم بالسياسة، مفروض الطاعة"، "(امام) سیاست کا عالم ہے، اس کی اطاعت فرض (واجب) ہے"۔ [الکافی، ج۱، ص۲۰۲]
زیارت جامعہ کبیرہ میں حضرت امام علی النقی الہادی (علیہ السلام) اہل بیت (علیہم السلام) کے صفات کا تذکرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں: "السلام علیکم یا اهلَ بیت النبوۃ ... و ساسةَ العباد و ارکانَ البلاد"، "آپ پر سلام ہو اے  نبوت کا گھرانہ ... اور بندوں کی رہبری کرنے والے اور شہروں کے ستون"۔

۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[تحف العقول، ابن شعبة الحراني]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 58