انسان کی خلقت اور زندگی کے مراحل سورہ غافر کی روشنی میں

Sun, 11/26/2017 - 09:34

خلاصہ: قرآن کی روشنی میں جب انسان اپنی خلقت کے مراحل پر غور کرے تو سمجھ جاتا ہے کہ صرف اللہ ہی لائقِ عبادت ہے۔

انسان کی خلقت اور زندگی کے مراحل سورہ غافر کی روشنی میں

بسم اللہ الرحمن الرحیم

خالق کائنات نے سورہ غافر کی آیت 67 میں انسان کی خلقت کے مراحل یوں بیان فرمائے ہیں: "هُوَ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن تُرَابٍ ثُمَّ مِن نُّطْفَةٍ ثُمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ يُخْرِجُكُمْ طِفْلًا ثُمَّ لِتَبْلُغُوا أَشُدَّكُمْ ثُمَّ لِتَكُونُوا شُيُوخًا وَمِنكُم مَّن يُتَوَفَّىٰ مِن قَبْلُ وَلِتَبْلُغُوا أَجَلًا مُّسَمًّى وَلَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ"، "اللہ وہی ہے جس نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا پھر نطفہ سے پھر خون کے لوتھڑے سے پھر تمہیں (شکمِ مادر سے) بچہ بنا کر نکالا۔ پھر (تمہاری پرورش کی) تاکہ تم اپنی پوری طاقت (جوانی) کو پہنچو (پھر زندہ رکھتا ہے) تاکہ تم بوڑھے ہو جاؤ اور تم میں سے کوئی پہلے اٹھا لیا جاتا ہے (یہ سب کچھ اس لئے ہے کہ تم مقررہ وقت تک پہنچ جاؤ اور عقل سے کام لو (خدا کی قدرت و حکمت کو سمجھو)"۔
انسان کے وجود کا پہلا مرحلہ مٹی ہے۔ مٹی، کھانے والی چیزوں اور درختوں کو اُگاتی اور پروان چڑھاتی ہے، پھر انسان کے والدین اسے کھاتے ہیں اور وہ خوراک کچھ مراحل گزارنے کے بعد نطفہ کی صورت میں بدل جاتی ہے۔ دوسرا مرحلہ نطفہ ہے جو ماں کے رحم میں ٹھہرتا ہے۔ تیسرا مرحلہ علقہ ہے یعنی خون کا لوتھڑا۔ چوتھا مرحلہ بچہ کی پیدائش ہے۔ اتنے مراحل طے کرنے کے دوران اللہ تبارک و تعالٰی نے ماں باپ کے ذریعے بچہ کی حفاظت کی اور کئی خطروں سے محفوظ رکھا۔ خلقت کے اس سلسلہ سے اللہ تعالٰی کی قدرت اور ربوبیت کی عظمت واضح ہوتی ہے اور نیز انسان متوجہ ہوتا ہے کہ خداوند متعال نے اپنے بندوں کو کن مراحل سے گزارتے ہوئے یہاں تک پہنچایا ہے۔ ان مراحل کے درمیان دیگر مراحل بھی پائے جاتے ہیں جو دوسری آیات میں ذکر ہوئے ہیں۔
اللہ نے انسان کو جو مٹی سے پیدا کیا ہے تو مٹی بے جان چیز ہے، اللہ تعالٰی کی قدرت کی ایک جھلک یہ ہے کہ اس نے بے جان سے جاندار چیز خلق کی ہے اور آیت کے آخر میں جو دعوت فکر دی ہے، یہ قدرت الٰہی ہے کہ اس نے بےجان چیز سے غوروخوض کرنے والی مخلوق بنادی ہے۔ مذکورہ آیت کریمہ میں لفظ "ثم" جو کئی بار ذکر ہوا اس سے واضح ہوتا ہے کہ انسان کی خلقت، رفتہ رفتہ اور تدریجی طور پر ہے۔ الفاظ "تُرابٍ"، "طِفْلًا"، "شُيُوخاً"، "يُتَوَفَّى" سے معلوم ہوجاتا ہے کہ انسان کی زندگی، تکامل کے مراحل کو طے کرتی ہے۔
لہذا اتنے تعجب انگیز مراحل طے کروانے والا اللہ ہی لائقِ عبادت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آیت کا ترجمہ، مولانا محمد حسین نجفی۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 74