دنیا کی خوشی ناگواریوں کے ساتھ

Mon, 05/27/2019 - 11:45

خلاصہ: بے ایمان شخص ظاہری طور پر ہوسکتا ہے کہ خوش ہو، لیکن اس کے دل میں چین نہیں ہوتا، کیونکہ اس کا اللہ تعالیٰ اور قیامت پر ایمان نہیں ہے۔

دنیا کی خوشی ناگواریوں کے ساتھ

بے ایمان آدمی اگرچہ دنیا میں ظاہری طور پر خوش رہے، لیکن اس کا باطن دباؤ اور اضطراب میں ہوتا ہے، کیونکہ اولاً: اپنے تمام آرزوؤں تک نہیں پہنچتا اور انسان کے آرزوؤں کی انتہاء نہیں ہے، بلکہ رکاوٹوں کی وجہ سے اپنے آرزوؤں میں سے ایک فیصد تک بھی نہیں پہنچتا، اسی لیے ہمیشہ محرومیت اور رکاوٹوں سے مقابلہ کرنے کی سختی کی آگ میں جلتا رہتا ہے۔ ثانیاً: جو کچھ اس کے پاس ہے اس کے کھو جانے سے ڈرتا ہے اور کیونکہ مال و دولت تباہی کی زد میں ہے تو مالک کی موت سے یا مال کے برباد ہوجانے سے ان کے درمیان جدائی پڑ جاتی ہے۔
صرف اللہ تعالیٰ اور قیامت کے دن پر ایمان ہے جو موجودہ مال پر دل کو خوش کرتا ہے اور اسے اپنے مال و دولت کی تباہی سے بھی خوف نہیں ہوتا۔ کیونکہ جانتا ہے کہ اب دنیا اور جو کچھ اس میں ہے، اس سے بہتر یعنی اللہ تعالیٰ پر ایمان اس کے پاس ہے اور آخرت کے بارے میں بھی اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم پر اپنے دل کو خوش کیے ہوئے ہے۔
سورہ یونس آیت ۵۸ میں ارشاد الٰہی ہے: "قُلْ بِفَضْلِ اللَّـهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَٰلِكَ فَلْيَفْرَحُوا هُوَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَ"، "(اے رسول) کہیے کہ (یہ سب کچھ) خدا کے خاص فضل اور اس کی خصوصی رحمت کا نتیجہ ہے اس لئے چاہیے کہ لوگ خوشی منائیں یہ چیز اس دولتِ دنیا سے بہتر ہے جسے وہ جمع کرتے ہیں"۔

۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[اقتباس از کتاب قلب سلیم، آیت اللہ شہید عبدالحسین دستغیب شیرازی علیہ الرحمہ]
[ترجمہ آیت اول از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 62