کافر کی تکلیف کا بےانتہاء ہونا

Mon, 05/27/2019 - 11:40

خلاصہ: بے ایمان شخص اللہ پر ایمان نہ رکھنے کی وجہ سے دنیا میں ذلت و خواری کا شکار رہتا ہے اور آخرت میں بھی اس کے لئے عذاب الٰہی ہے۔

کافر کی تکلیف کا بےانتہاء ہونا

دنیا میں جب بے ایمان شخص دنیاوی کھیل کود کو حاصل نہ کرسکے تو ناامیدی اور بے ایمانی اور اللہ پر توکل نہ رکھنے کی وجہ سے اپنے آپ سے اور دنیا سے اور ذلت آمیز زندگی سے تھک جاتا ہے اور شکوہ کرنے لگتا ہے یہاں تک کہ خودکشی کرلیتا ہے اس مقصد سے کہ تکلیف سے نجات پاجائے جبکہ وہ غلطی کررہا ہوتا ہے اور جسم کی موت سے نیست و نابود نہیں ہوجاتا، بلکہ اس کا دل ہمیشہ اسی دہشت ناک حالت میں رہے گا اور اس سے کوئی نجات نہیں ہے، کیونکہ سورہ طہ، آیت ۱۲۴ میں ارشاد الٰہی ہے:  "وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكًا وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَىٰ"، "اور جو کوئی میری یاد سے روگردانی کرے گا تو اس کے لئے تنگ زندگی ہوگی۔ اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا محشور کریں گے"۔
اور نیز سورہ حدید، آیت ۱۳  میں: "قِيلَ ارْجِعُوا وَرَاءَكُمْ فَالْتَمِسُوا نُوراً"، "ان سے کہا جائے گا: اپنے پیچھے لوٹ جاؤ اور نور تلاش کرو"۔

۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[اقتباس از کتاب قلب سلیم، آیت اللہ شہید عبدالحسین دستغیب شیرازی علیہ الرحمہ]
[ترجمہ آیت اول از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب]
[ترجمہ آیت دوم از: مولانا شیخ محسن نجفی صاحب]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 77