خلاصہ: روزہ کی اہمیت کے سلسلہ میں چند نکات بیان کیے جارہے ہیں۔
۱۔ روزہ دار آدمی، روزہ داری کے ذریعے، اللہ تعالیٰ سے اپنے پرانے عہد کو تازہ کرلیتا ہے اور اِس عہد کے ظاہر ہونے سے دوسرے عہد بھی ظاہر ہوسکتے ہیں۔
۲۔ روزہ داری، اخلاقی برائیوں سے نجات پانے کی امید کو انسان میں طاقتور کردیتی ہے اور انسان سمجھ جاتا ہے کہ انسان کی حد صرف اتنی ہی نہیں ہے جتنی حد انسان کا جسم انسان کو دکھاتا ہے۔
۳۔ عقلمند افراد نیک عمل سے دوری اختیار نہیں کرتے اگرچہ نیک عمل وہی عمل ہے جو عقلمند بجالاتے ہیں، روزہ ایسا عقلمندانہ عمل ہے جو ایک لحاظ سے عمل کے بغیر رہنا ہے، مگر فارغ رہنے اور سستی کا باعث نہیں ہے۔
۴۔ اللہ تعالیٰ کی محبت کیونکہ انسان کی ذات میں پائی جاتی ہے تو اگر جسم کی محبت، اللہ سے محبت کو متاثر کرنا چاہے تو ہمیں چاہیے کہ بھوک اور روزہ کے ذریعے، اُس ذاتی عہد کو تازہ کریں۔
۵۔ نجات وہیں سے آتی ہے جہاں سے خطرہ آیا ہو، یعنی جیسے جسمانی لذات میں گرفتار ہونے سے دنیاوی مشکلات سے سامنا ہوتا ہے اسی طرح جسمانی لذات سے رہائی، بھوک اور روزے کے ذریعے ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از کتاب رمضان دریچہ رویت، استاد طاہر زادہ]
Add new comment