زیادہ کھانے اور سونے کا نقصان

Sun, 05/26/2019 - 12:40

خلاصہ: روزہ سے کم کھانے اور کم سونے کی مشق کی جاسکتی ہے، زیادہ کھانے اور زیادہ سونے کا نقصان ہوتا ہے۔

زیادہ کھانے اور سونے کا نقصان

زیادہ سونا دل کی قساوت اور سنگدلی کا باعث بنتا ہے۔ ماہ رمضان کی سحری کے وقت خیال رکھنا چاہیے کہ زیادہ نہ کھایا جائے، یہ خوف نہیں ہونا چاہیے کہ تھوڑا کھانا کمزوری یا بیماری کا باعث بن جائے گا، یہ شیطان ہے جو انسان کو کم کھانے سے ڈراتا ہے۔ لہذا سحر کے وقت تھوڑا کھانا چاہیے اور سحری کے بعد نہیں سونا چاہیے۔ تھوڑا کھانا آدمی پر نیند کو غالب نہیں کرتا، لیکن زیادہ کھانے سے آدمی پر نیند مسلط ہونے لگتی ہے۔
روزہ باعث بنتا ہے کہ دنیا سے انسان کی توجہ ہٹ جائے اور غیب سے متصل ہوجائے۔ "وہم" باعث بنتا ہے کہ انسان اس حقیقت سے محروم ہوجائے۔ وہم کیا ہے؟ وہم یعنی ایسا جھوٹ جو سچ دکھائی دیتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں "عدم" کو کوئی "چیز" سمجھتا ہے، جو ہے ہی نہیں اسے کوئی چیز سمجھ لیتا ہے۔
روزہ رکھوانے سے مقصد یہ ہے کہ اس جھوٹ بنانے والے پہلو سے طاقت چھین لی جائے اور شیطان "وہم" کے ذریعے انسان کو گمراہ نہ کرسکے۔
حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے دریافت کیا گیا: "ما الذي يباعد عنا إبليس؟"، کون سی چیز ابلیس کو ہم سے دور کرتی ہے؟ آپؑ نے فرمایا: "الصوم یسوّد وجہہ..."،"روزہ اس کے چہرے کو سیاہ کردیتا ہے..."۔ [بحارالانوار، ج۹۶، ص۲۵۶]
 لہذا جب شیطان کا چہرہ سیاہ ہوگیا تو انسان پر اثرانداز نہیں ہوسکتا۔ روزہ کا نتیجہ یہ ہے کہ انسان "وہم" کو مار سکتا ہے۔ انسان سمجھتا ہے کہ اگر کھانا کم کھائے تو اس کو نقصان ہوگا، ایسا نہیں۔ جب آدمی آہستہ آہستہ شروع کرے تو ابتدا میں اسے اس بات پر یقین نہیں ہوگا، لیکن ماہ رمضان کے درمیان تک اس کے لئے ثابت ہوجائے گا کہ ایسا نہیں کہ بھرا ہوا پیٹ اس کی صحت اور طاقت کا باعث بنے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[اصل مطالب ماخوذ از: کتاب رمضان دریچہ رویت، استاد طاہر زادہ]
[بحارالانوار، علامہ مجلسی علیہ الرحمہ]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
19 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 63