روزے کے ذریعے عالَمِ غیب سے تعلق

Sun, 05/26/2019 - 11:57

خلاصہ: روزہ رکھنے سے انسان کا دل صاف اور سوچ وسیع ہوجاتی ہے تو ظاہری چیزوں سے بڑھ کر اس کے لئے غیب اور باطن کی طرف توجہ کرنے کا راستہ فراہم ہوسکتا ہے۔

روزے کے ذریعے عالَمِ غیب سے تعلق

انسان غیرمادّی مخلوق ہے، غیرمادّی مخلوق اگر مادہ کی طرف توجہ کرتی ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ فی الحال اس کی منزل مادّہ ہے۔ غیرمادّی مخلوق کی حقیقی منزل کہاں ہے؟ یقیناً انسان کی حقیقی منزل "غیب" ہے۔ اگر انسان اِس مادّہ کی طرف اپنی توجہ کو کم کردے تو اپنے آپ کو "غیب" میں پائے گا۔ انسان مادہ کی طرف توجہ کرنے کی وجہ سے عالَم غیب سے بے توجہ ہوجاتا ہے اور روزہ رکھنے کے ذریعے عالَم غیب کی طرف متوجہ ہوسکتا ہے۔
انسان جب روزہ رکھتا ہے تو اس کا دل صاف اور سوچ وسیع اور بصیرت گہری ہوجاتی ہے، کیونکہ غیبی حقائق سے رابطہ قائم ہونے کے سامنے جو حجاب ہوتے ہیں، وہ حجاب کمزور ہوجاتے ہیں۔
کم سے کم کھانے کے ذریعے انسان زیادہ سے زیادہ طاقت کا حامل ہوسکتا ہے۔ جو لوگ زیادہ کھاتے ہیں ان کی زندگی کم ہوجاتی ہے تو وہ اعلیٰ مقامات تک پہنچنے کی فرصت نہیں پاتے، اور ان کی سوچ کمزور ہوجاتی ہے اور ان کی عقل کم ہوجاتی ہے۔
حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "نِعمَ العَونُ عَلى أسرِ النَّفسِ وَ كَسرِ عادَتِهَا الجُوعُ"، "اچھا مددگار نفس کو قیدی کرنے اور اس کی عادت کو توڑنے پر بھوک ہے"۔ [غررالحکم، ص۷۱۸، ح۶۳]
شب قدر کے آنسو ماہ رمضان کی طویل بھوک کے ذریعے حاصل ہوتے ہیں، دل کو نرم ہونا چاہیے، جو دل نرم ہو وہ آنسو بھی بہائے گا۔ جس دل نے آنسو بہائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کے لئے غیب کا دروازہ کھولا جارہا ہے، اگر انسان کے لئے غیب کا دروازہ کھل جائے تو انسان دنیا کی بالکل لالچ نہیں کرے گا، انسان کی سوچ سمجھ تبدیل ہوجاتی ہے اور دنیا کے حادثات کے بارے میں انسان کا تجزیہ و تحلیل بدل جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:
[غررالحکم و دررالحکم، آمدی]

[اصل مطالب ماخوذ از: کتاب رمضان دریچہ رویت، استاد طاہر زادہ]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 46