خلاصہ: سورہ مائدہ کی تیسری آیت میں اللہ تعالیٰ نے دین کو مکمل کردینے، نعمت کو تمام کردینے اور اسلام کو دین کے طور پر پسند کرنے کے بارے میں خبر دی ہے، یہ تین امر کا وقت "الیوم" ہے، یعنی "آج"، وہ دن، عید غدیر خم کا دن ہے جب میدان غدیر خم میں رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کی ولایت و خلافت کا کھلم کھلا اعلان کردیا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کی ولایت و خلافت کا اعلان جو رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے غدیر خم کے میدان میں کیا تھا، اس سلسلہ میں اللہ تبارک و تعالٰی نے سورہ مائدہ میں یہ ارشاد فرمایا: "الْيَوْمَ يَئِسَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن دِينِكُمْ فَلَا تَخْشَوْهُمْ وَاخْشَوْنِ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِيناً"۔ [سورہ مائدہ، آیت ۳]
"آج کافر لوگ تمہارے دین سے مایوس ہوچکے ہیں، پس تم ان (کافروں) سے نہیں مجھ سے ڈرو، آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین کامل کردیا اور اپنی نعمت تم پر پوری کردی اور تمہارے لیے اسلام کو بطور دین پسند کرلیا"۔
وضاحت:
"الْيَوْمَ يَئِسَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن دِينِكُمْ": اسلام کے دشمن اور ہٹ دھرم کفار اگرچہ بعثت کی ابتدا سے لے رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی حیات طیبہ کے آخری دنوں تک مختلف حربوں کے ذریعے اسلام سے جنگ کرنے کے درپے رہے اور جس موقع پر بھی انہیں شکست ہوئی تو وہ آئندہ پر امیدوار رہے، لیکن مذکورہ بالا آیت کے نزول کے وقت ایسا واقعہ رونما ہوا کہ دشمن کو نہ صرف تازہ شکست سے سامنا ہوا، بلکہ اس کی آئندہ پر امید بھی ناامیدی میں بدل گئی، لہذا کفار ہمیشہ کے لئے دین اسلام کے زوال اور تباہی سے ناامید ہوگئے۔
"فَلَا تَخْشَوْهُمْ وَاخْشَوْنِ": یہ عظیم نصرت اور فتح جو اِس دن میں حاصل ہوئی، اب کے بعد تم مسلمانوں کو دشمنوں اور کافروں سے خوفزدہ نہیں رہنا چاہیے، اُن کی طرف سے تمہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے، بلکہ اللہ کے احکام اور اوامر سے مخالفت کرنے سے ڈرو، کیونکہ ایسی صورتحال میں اصلی خطرہ، ہواوہوس اور اللہ تعالٰی سے دوری اختیار کرنے سے پیش آئے گا۔
"الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي": اِس باعظمت اور اہم دن میں، تمہارا دین اعلانِ ولایت کی وجہ سے مکمل ہوگیا اور اللہ کی نعمت تم مسلمانوں پر تمام اور مکمل ہوگئی۔
"وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِيناً :"آج کے دن کی اور اعلانِ ولایت کی عظمت اس قدر زیادہ ہے کہ اللہ تعالٰی نے اسلام کو ہمیشہ کے لئے دین کے طور پر پسند کرلیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[ماخوذ از: آیات ولایت در قرآن، آیت اللہ مکارم شیرازی]
[ترجمہ آیت از: مولانا شیخ محسن نجفی صاحب]
Add new comment