اللہ تعالیٰ کا کائنات سے متعلق علم، احاطہ اور پہچان

Mon, 02/25/2019 - 04:33

خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح میں یہ بیان کیا جارہا ہے کہ اللہ مخلوقات کی خلقت سے پہلے ان کے بارے میں علم رکھتا تھا اور ایسا نہیں ہے کہ جب مخلوق وجود میں آئے تو تب اسے اس کا علم ہو، بلکہ اس کا علم زمان و مکان سے بالاتر ہے۔

اللہ تعالیٰ کا کائنات سے متعلق علم، احاطہ اور پہچان

      حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ فدکیہ میں ارشاد فرمایا: "وَ اصْطَفاهُ قَبْلَ أنْ إبْتَعَثَهُ، اِذِ الْخَلائِقُ بِالْغَيْبِ مَكْنُونَةٌ وَ بِسِتْرِ الْأهٰاويلِ مَصُونَةٌ، وَ بِنَهايَةِ الْعَدَمِ مَقْرُونَةٌ، عِلْماً مِنَ اللّهِ تَعالی بِمَا یَلی الامُور وَ اِحاطَةً بِحَوادِثِ الدُّهُورِ وَ مَعْرِفَةً ‏بِمَوقِعِ الامورِ"، "اللہ نے آپؐ کو مبعوث کرنے سے پہلے آپؐ کو برگزیدہ کیا (مصطفی بنایا)، جب مخلوقات غیب میں چھپی ہوئی تھیں، اور حیرت انگیز پردوں میں محفوظ تھیں، اور عدم کی انتہاء سے قرین تھیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ کو امور کے نتائج کا علم تھا، اور زمانوں کے حادثات پر احاطہ تھا، اور امور کے وقوع کی جگہ کی پہچان تھی"۔
ان فقروں میں اللہ تعالیٰ کے متعلق تین چیزیں بیان ہوئی ہیں:علم، احاطہ، پہچان۔
اللہ تعالیٰ نہ صرف ماضی، حال اور مستقبل کے حادثات کو جانتا ہے، بلکہ ماضی، حال اور مستقبل برابر طور پر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ جب آج کا دن آتا ہے تو کل ماضی یا کل مستقبل، اللہ کے سامنے حاضر نہ ہو، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا علم، حصولی نہیں ہے کہ کہا جائے کہ وہ جانتا ہے کہ کل کیا واقعات رونما ہوئے تھے، بلکہ کائنات کا سابقہ اور حال حاضر اور آئندہ، سب کچھ اس کی بارگاہ میں حاضر ہے۔ اس کے لئے کوئی صبح و شام نہیں ہے اور کل گذشتہ اور کل آئندہ اس کے لئے بے معنی ہیں، جیسا کہ روایت میں ہے: "لَيسَ عِنْدَ رَبِّکَ صَباحٌ ولا مَساء"، "تمہارے ربّ کی بارگاہ میں کوئی صبح و شام نہیں ہے"۔
اللہ تعالیٰ کا علم معلوم کے وجود پر موقوف نہیں ہے، بلکہ چیزوں کو وجود میں لانے سے پہلے اللہ تعالیٰ ان کو جانتا تھا اور ان پر احاطہ رکھتا تھا، کیونکہ اللہ تعالیٰ کے لئے بعد اور قبل میں کوئی فرق نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[احتجاج، طبرسی]
[شرح خطبہ فدکیہ، آیت اللہ مصباح یزدی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 46