رسول اللہؐ کے اجتباء سے پہلے آپؐ کا نام رکھا جانا، خطبہ فدکیہ کی تشریح

Sat, 02/23/2019 - 20:25

خلاصہ: رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی عظمت اس قدر بلند ہے کہ حتی آپؐ کے نام کی شان بھی عظیم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حتی آپؐ کا نام بھی آپؐ کے اِجتباء سے پہلے رکھا۔

رسول اللہؐ کے اجتباء سے پہلے آپؐ کا نام رکھا جانا، خطبہ فدکیہ کی تشریح

     حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ فدکیہ میں ارشاد فرمایا: " وَ أشْهَدُ أنَّ أبی مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَ رَسُولُهُ، اِخْتٰارَهُ وَ انْتَجَبَهُ قَبْلَ أَنْ اَرْسَلَهُ، وَ سَمَّاهُ قَبْلَ اَنْ إجْتَبٰاهُ، وَ اصْطَفاهُ قَبْلَ أنْ إبْتَعَثَهُ"میں گواہی دیتی ہوں کہ میرے باپ محمد، اللہ کے عبد اور اس کے رسول ہیں، اللہ نے آپؐ کو رسول بنانے سے پہلے منتخب کیا اور چن لیا، اور آپؐ کو چننے سے پہلے آپؐ کا نام رکھا، اور آپؐ کو مبعوث کرنے سے پہلے آپؐ کو برگزیدہ کیا"۔
لفظ "سَمَّاهُ" کے بارے میں دو امکان ہیں:
۱۔ مراد یہ ہے کہ اس سے پہلے کہ رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) اِس دنیا میں تشریف لائیں اور آپؐ کی رسالت ظاہر ہو، اللہ تعالیٰ نے آپؐ کے اسم گرامی کا سب انبیاء (علیہم السلام) کو تعارف کروایا۔
۲۔ اس بات کی طرف اشارہ ہو کہ اللہ تعالیٰ اس سے پہلے کہ آپؐ کو اِس دنیا میں لائے اور رسالت کے لئے مبعوث کرے، آپؐ کے لئے اسم "محمد" منتخب فرمایا۔
واضح رہے کہ قرآن کریم میں رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کا اسم گرامی "محمد" چار آیات میں ذکر ہوا ہے: (سوره آل عمران آیت 144، سوره احزاب آیت 40، سوره فتح آیت 29)،  اور اسم گرامی "احمد" ایک بار ذکر ہوا ہے (سورہ صف، آیت6)
۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[احتجاج، طبرسی]
[شرح خطبه حضرت زهرا (سلام الله علیها)، آیت اللہ آقا مجتبی تہرانی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 50