تقوا کا مختلف نیک صفات کی صورت میں ظاہر ہونا

Tue, 12/04/2018 - 16:12

خلاصہ: تقوا ایسا عام مفہوم ہے جو مختلف نیک صفات میں ظاہر ہوتا ہے، اس مضمون میں ان صفات کے بارے میں مختصراً گفتگو کی جارہی ہے۔

تقوا کا مختلف نیک صفات کی صورت میں ظاہر ہونا

بسم اللہ الرحمن الرحیم

تقوا جب جامہ عمل پہننا چاہے تو اپنے زمرہ جات عناوین میں سے کسی ایک کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ تقوا اور اپنے اوپر قابو پانا، اگر طاقت سے ڈرنے کی وجہ سے ہو تو "خوف" کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے، اگر مشکلات کو برداشت کرنے کے ذریعے ہو تو "صبر" کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے، اگر "غصہ" کے لحاظ سے ہو تو "حلم یعنی بردباری" اور "کظم غیظ یعنی غصہ کو پی جانے" کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے، اگر شہوت کے لحاظ سے ہو تو "عفّت" کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے اور اگر "ناظر یعنی دیکھنے والے کی زیرنگرانی" ہو تو "حیا" کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔
اسی لیے دینی تعلیمات میں تقوا بعض اوقات ان میں سے کسی ایک عنوان کے ساتھ بیان ہوتا ہے، جیسے قرآن کریم سورہ یوسف کی آیت ۲۰ میں، حضرت یوسف (علیہ السلام)  کی کامیابی کو اس طرح بیان فرما رہا ہے: "إِنَّهُ مَن يَتَّقِوَيَصْبِرْ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ"، "بے شک جو تقوا اختیار کرتا ہے اور صبر سے کام لیتا ہے تو اللہ نیک عمل کرنے والوں کے اجر کو ضائع نہیں کرتا"۔
جو حضرت یوسف (علیہ السلام) سے ظاہر ہوا ہے وہ مختلف طرح کا صبر تھا اور صبر، تقوا کے ذیلی زمرہ جات میں سے ہے۔
نیز حیا کے بارے میں یہ حدیث غورطلب ہے۔ حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: "فَاتَّقُوا اللّهَ الَّذي أنتُم بِعَينِهِ"، "اس اللہ کا تقوا اختیار کرو جس کی نظر میں تم ہو"۔ [نهج البلاغہ، خطبہ 183]
نظر میں ہونا، شرم و حیا کا باعث ہے، اور اس روایت میں انسان کو اس طرح تقوائے الٰہی اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ لہذا واضح ہوتا ہے کہ اس سے متعلق تقوا، "حیا" ہے۔ بنابریں تقوا ایسا عام مفہوم ہے جو سب روکنے والے اور نفس پر قابو پانے والے اسباب کا حامل ہے جن میں سے ایک "حیا" ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
[ماخوذ از: پژوهشي در فرهنگ حيا، عباس پسندیدہ، ص۳۳]

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 56