کیا مباہلہ وقوع پذیر ہوا؟

Mon, 09/03/2018 - 08:36

خلاصہ: مباہلہ کے لئے مقررہ دن کو دونوں گروہ آگئے، عیسائیوں نے اہل بیت (علیہم السلام) کی عظمت اور حقانیت کی جب نشانیاں دیکھیں تو کیا ہوا، اس مضمون میں بیان کیا جارہا ہے۔

کیا مباہلہ وقوع پذیر ہوا؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم
جو شرائط قرآن کریم میں مباہلہ کے بارے میں بتائی گئی ہیں، کیا ان کے مطابق مباہلہ وقوع پذیر ہوا اور اس کا نتیجہ کیا تھا؟
جو تاریخ میں آیا ہے اس کے مطابق، پیغمبر اکرم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے مباہلہ اور اس کا طریقہ کار نجران کے عیسائیوں سے بیان فرمایا اور ایک دن کو مباہلہ کرنے کے لئے مقرر کیا۔عیسائیوں کا اُسقف اعظم (پادری) جو ان کا سب سے بڑا راہنما تھا، اس نے اپنے افراد سے کہا:
"مباہلہ کے لئے تیار ہوجاؤ اور مقررہ دن میں آجاؤ، اگر پیغمبر اسلام مباہلہ کے دن مشہور اصحاب اور مسلمانوں کی معروف شخصیات کے ساتھ آئے تو ان کے ساتھ مباہلہ کریں، لیکن اگر مباہلہ کے لئے خاتون اور بچوں کے ساتھ آئے تو مباہلہ کرنے سے پرہیز کرنا۔ کیوں؟ کیونکہ اگر اصحاب کے ساتھ آئیں تو معلوم ہوجائے گا کہ وہ اپنی نبوت میں سچے نہیں ہیں اور اس صورت میں ان کو شکست ہوگی، لیکن اگر خاتون اور بچوں کے ساتھ آئیں تو معلوم ہوجائے گا کہ ان کا اللہ سے رابطہ ہے کہ اللہ پر توکل کرتے ہوئے میدان میں آئے ہیں"۔
بہرحال مقررہ دن آگیا، عیسائیوں کے علماء جو تین یا دس افراد تھے، انہوں نے دیکھا کہ پیغمبر اکرم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) دو بیٹوں حسن و حسین (علیہما السلام) کا ہاتھ پکڑے ہوئے اور علی اور فاطمہ (علیہماالسلام) کے ساتھ آرہے ہیں۔
عیسائیوں کے اُسقف اعظم نے جب یہ منظر دیکھا تو کہا:
"میں ایسے چہرے دیکھ رہا ہوں کہ اگر وہ دعا کریں تو ضرور مستجاب ہوگی اور تم سب لوگ تباہ ہوجاؤگے۔ مباہلہ سے پرہیز کرو اور مسلمانوں کو اعلان کردو کہ ہم اقلیت امن و امان میں آپ کے ساتھ زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں اور جزیہ بھی ادا کریں گے"۔
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے ان کی بات کو قبول کیا اور مباہلہ کرنے سے قطع نظر کرلیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[ماخوذ از: آیات ولایت در قرآن، آیت اللہ مکارم شیرازی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 18 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 49