خلاصہ:حضرت عیسی(علیہ اسلام) کی خلقت ایک معجزہ کے طور پر ہوئی۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حضرت عیسی(علیہ السلام) کے خدا ہونے کے بارے میں بعض عیسائیوں کے ذہنوں میں جو عقیدہ پایا جاتا ہے وہ اس وقت بڑی آسانی سے دور ہوجائے گا جب ان کو خدا کی ایک مخلوق مانا جائے، کیونکہ جو مخلوق ہوتا ہے وہ خالق نہیں ہوسکتا، اسی لئے حضرت عیسی(علیہ السلام) کی خلقت کے بارے میں لوگوں کے ذہنوں میں جو سوال ہے کہ آپ کی خلقت کس طرح ہوئی، اس چیز کو قرآن کی روشنی میں بیان کیا جارہا ہے تاکہ آپ کی خلقت کے بارے میں کچھ معلومات حاصل ہو، خداوند عالم قرآن مجید میں آپ کی خلقت کے بارے میں فرمارہا ہے: «إِنَّ مَثَلَ عِيسَى عِنْدَ اللَّهِ كَمَثَلِ آدَمَ خَلَقَهُ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ قَالَ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ[سورۂ آل عمران، آیت:۵۹] عیسٰی(علیہ السلام) کی مثال اللہ کے نزدیک آدم(علیہ السلام) جیسی ہے کہ انہیں مٹی سے پیدا کیا اور پھر کہا ہوجا اور وہ ہوگیا».
حضرت عیسی(علیہ اسلام) کی خلقت ایک معجزہ کے طور پر ہوئی، آپ کا معجزہ کے ذریعہ دنیا میں آنا آپ کی اہمیت کو واضح کرتا ہے جس کے بارے میں خداوند عالم ارشاد فرمارہا ہے: «اِنَّمَا الْمَسِيْحُ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُوْلُ اللہِ وَكَلِمَتُہٗ اَلْقٰىہَآ اِلٰي مَرْيَمَ وَرُوْحٌ مِّنْہُ[سورۂ نساء، آیت:۱۷۱] عیسی(علیہ السلام) بن مریم صرف اللہ کے رسول اور اس کا کلمہ ہیں جسے مریم کی طرف القاء کیا گیا ہے اور وہ اس کی طرف سے ایک روح ہیں».
Add new comment