خلاصہ: حضرت عسیٰ(علیہ السلام) دنیا اور آخرت میں صاحبِ وجاہت اور مقربین بارگاہ الٰہی میں سے ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حضت عیسی(علیہ السلام) دنیا میں آنے سے پہلے ہی خدا کی خاص عنایات آپ پر تھی جو آپ کے بلندی مقام کی نشاندہی کرتا ہے جن میں سے ایک مقام وہ ہے جب آپ جناب مریم کے شکم میں ہی تھے کہ خداوند عالم جناب مریم کی طرف ایک فرشتہ کو بھیجتا ہے اور ان کو اس طرح بشارت دیتا ہے: «اِذْ قَالَتِ الْمَلٰۗىِٕكَۃُ يٰمَرْيَمُ اِنَّ اللہَ يُبَشِّرُكِ بِكَلِمَۃٍ مِّنْہُ اسْمُہُ الْمَسِيْحُ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَمَ وَجِيْہًا فِي الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَۃِ وَمِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ[سورۂ آل عمران، آیت:۴۵] اور اس وقت کو یاد کرو جب ملائکہ نے کہا کہ اے مریم خدا تم کو اپنے کلمہ مسیح عیسی(علیہ السلام) بن مریم کی بشارت دے رہا ہے جو دنیا اور آخرت میں صاحبِ وجاہت اور مقربین بارگاہ الٰہی میں سے ہے».
یہ آیت اس بات کی گواہی دیرہی ہے کہ حضرت عیسی(علیہ السلام)کا دنیا اور آخرت دونون میں ایک خاص مقام اور مرتبہ ہے اور آپ خدا کی مقرب بندوں میں سے ہیں۔
Add new comment