خلاصہ: اللہ تعالی کی رحمت دو طرح کی ہے: رحمت رحمانیہ اور رحمت رحیمیہ، رحمت رحمانیہ عام ہے اور مومن و کافر کو شامل ہوتی ہے، لیکن رحمت رحیمیہ خاص ہے جو مومنین کو شامل ہوتی ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قرآن کریم کی بعض آیات میں اللہ تعالٰی کی صرف خاص رحمت بیان ہوئی ہے:
۱۔ "يُعَذِّبُ مَن يَشَاءُ وَيَرْحَمُ مَن يَشَاءُ وَإِلَيْهِ تُقْلَبُونَ"۔ [سورہ عنکبوت، آیت 21]
اس آیت میں اللہ کی رحمت، اس کے عذاب کے مدمقابل میں قرار پائی ہےاور ایسی رحمت، اللہ کی وہی خاص رحمت ہے۔
۲۔ "وَلَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ بَعْدَ إِصْلَاحِهَا وَادْعُوهُ خَوْفاً وَطَمَعاً إِنَّ رَحْمَتَ اللَّـهِ قَرِيبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِينَ"۔ [سورہ اعراف، آیت 56]
جو رحمت محسنین کے قریب ہے، خاص رحمت ہے ورنہ اللہ کی عام رحمت تو سب نیک اور برے لوگوں کو شامل ہوتی ہے۔
بعض آیات میں اللہ کی صرف عام رحمت بیان ہوئی ہے، جیسے:
۱۔ "أَأَتَّخِذُ مِن دُونِهِ آلِهَةً إِن يُرِدْنِ الرَّحْمَـٰنُ بِضُرٍّ لَّا تُغْنِ عَنِّي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا وَلَا يُنقِذُونِ"۔ [سورہ یس، آیت 23]
اس کے باوجود کہ اس آیت میں عذاب کی بات ہورہی ہے، مگر اللہ کا الرحمن کے نام سے تذکرہ ہورہا ہے نہ کہ قہار اور منتقم کے نام سے، کیونکہ اللہ کی رحمت رحمانیہ، عذاب کو بھی شامل ہوتی ہے۔
۲۔ "الرَّحْمَـٰنُ . عَلَّمَ الْقُرْآنَ" [سورہ الرحمن، آیات 1، 2]
سورہ الرحمن میں، اسمِ الرحمن کو ذکر کرنے کے بعد اللہ کی نعمتوں اور رحمتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے تعلیمِ قرآن اور جنت کی نعمتوں کی طرح جہنم کا بھی ذکر کیا ہے، ارشاد الٰہی ہورہا ہے: "هَـٰذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي يُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ . يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ حَمِيمٍ آنٍ . فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ"۔ [سورہ الرحمن، آیات 43، 44، 45]
جہنم وجودی کمال ہے جو جنت اور دیگر نعمتوں کے ساتھ، اللہ کی عام رحمت کے زمرے میں ہے۔
۳۔ "فَإِن كَذَّبُوكَ فَقُل رَّبُّكُمْ ذُو رَحْمَةٍ وَاسِعَةٍ وَلَا يُرَدُّ بَأْسُهُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ"۔ [سورہ انعام، آیت 147]
جو رحمت کفار کی تکذیب اور مجرموں کے عذاب کے ساتھ ذکر ہوئی ہے، عام رحمت ہے۔
بعض آیات میں رحمت کی دونوں قسمیں ذکر ہوئی ہیں: جیسے: "وَاكْتُبْ لَنَا فِي هَـٰذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ إِنَّا هُدْنَا إِلَيْكَ قَالَ عَذَابِي أُصِيبُ بِهِ مَنْ أَشَاءُ وَرَحْمَتِي وَسِعَتْ كُلَّ شَيْءٍ فَسَأَكْتُبُهَا لِلَّذِينَ يَتَّقُونَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَالَّذِينَ هُم بِآيَاتِنَا يُؤْمِنُونَ"۔ [سورہ اعراف، آیت 156]۔
۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[تفسیر تسنیم، آیت اللہ جوادی آملی، نشر اسراء]
Add new comment