خلاصہ: اس مضمون میں بسم اللہ الرحمن الرحیم کا احترام رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے منقول روایت کی روشنی میں بیان ہوا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جس چیز سے انسان کو محبت ہو انسان اس کا احترام کرتا ہے۔ جو چیز انسان کی نظر میں محترم ہو اس کو ہر طرح کی بے حرمتی، بے عزتی اورپامالی سے بچاتا ہے، اگر گرنے کا خطرہ ہو تو اسے سنبھال کر ایسے رکھتا ہے کہ کسی وجہ سے بھی نہ گرے اور اگر گری پڑی ہو تو اسے ادب و احترام سے اٹھا کر مناسب جگہ پر رکھ دیتا ہے۔ اگر کسی شخص سے محبت ہو تو اس کے نام سے بھی محبت کرتا ہے اور اس کے نام کی بھی بےحرمتی نہیں ہونے دیتا، سب ناموں سے پیارے نام اللہ کے نام ہیں اور سب محبوبوں سے بڑھ کر اللہ بہترین اور حقیقی محبوب ہے۔ جیسے اللہ کے خلاف کسی قسم کی بےحرمتی کو برداشت نہیں کرنا چاہیے اور حرمتِ الٰہی کا دل کی اتھاہ گہرائی سے خیال رکھنا چاہیے اسی طرح اللہ کے ناموں اور بسم اللہ کا بھی احترام کرتے ہوئے ہر طرح کی بےحرمتی اور پامالی سے بچانا چاہیے، کیونکہ یہ محبوبِ حقیقی کے نام ہیں۔
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے منقول ہے: "مَن رَفَعَ قِرطاسا مِنَ الأْرضِ مَكتوبا عَلَيهِ بِسمِ اللّهِ الرَّحمنِ الرَّحيمِ إجلالاً لِلّهِ و لاِسْمِهِ عَنْ أن يُداسَّ كانَ عِندَ اللّهِ مِنَ الصِّدِّيقينَ و خُفِّفَ عَن والِدَيهِ و إن كانا مُشرِكَينِ"، "جو شخص زمین سے اس ورقہ کو اٹھا لے جس پر بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھی ہوئی ہو، اللہ کی عظمت کی وجہ سے اور اس کے نام کو بےحرمتی سے بچانے کے لئے تو وہ اللہ کی بارگاہ میں صدّیقین میں سے ہے اور اس کے والدین (کے گناہوں کا بوجھ) کم کردیا جائے گا، اگرچہ وہ دونوں مشرک ہوں"۔ [مجموعه ورام ج 1 ، ص 32]
..............................
حوالہ:
[مجموعہ ورام]
Add new comment