خلاصہ:امیرالمؤمنین حضرت علی(علیہ السلام) کے حقیقی شیعہ سلمان، ابوذر، مقداد، عمار اور محمد ابن ابوبکر اور مالک اشتر تھے، جنھوں نے ولایت کی پیروی کا حق ادا کرتے ہوئے کبھی بھی اپنے ولی کے حکم پر عمل کرتے ہوئے شک و تردید سے کام نہیں لیا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
امام حسن عسکری(علیہ السلام) کے مطابق جو کوئی اپنے آپ کو شیعہ کہتا ہے اگر اس کے اندر حقیقی شیعوں کی خصوصیات نہ پائی جائیں تو اس کا شمار شیعوں میں نہیں ہوگا، امام(علیہ السلام) کی نظر میں حقیقی شیعہ وہ ہے جو اپنے اماموں کی طرح لوگوں کی خدمت اور ان کی مدد کرنے میں ہمیشہ کوشاں رہے اور اللہ تعالی نے جن چیزوں کا حکم دیا ہے انھیں بجالائے اور جن چیزوں سے روکا ہے ان سے رک جائے، امام (علیہ السلام) حقیقی شیعہ کی تعریف میں فرمارہے ہیں:« شیعة عَلِّىٍ هُمُ الّذین یؤثِرُونَ اِخوانَهم عَلى اَنفُسِهِم وَ لَو کانَ بِهِم خصاصَةٌ وَ هُمُ الَّذینَ لایَراهُمُ اللّه حَیثُ نَهاهُم وَ لا یَفقَدُهُم حَیثُ اَمرَهُم، وَ شیعَةُ عَلِىٍّ هم الَّذینَ یَقتَدُون بِعَلىٍ فى اکرامِ اِخوانِهُم المُؤمِنین، علی(علیہ السلام) کے شیعہ وہ لوگ ہیں جو اپنے دینی بھائیوں کو اپنے اوپر مقدم رکھتے ہیں اگرچہ کہ خود ان کو ضرورت ہو، اور خدا نے جن چیزوں سے منع کیا ہے اس سے دور رہتے ہیں اور جن چیزوں کا حکم دیا ہے ان پر عمل کرتے ہیں اور علی(علیہ السلام) کے شیعہ وہ ہیں جو اپنے مؤمن بھائیوں کا احترام کرنے میں علی(علیہ السلام) کی اقتداء کرتے ہیں»[بحار الأنوار، ج۶۵، ص۱۶۳]۔
*بحار الأنوار، محمد باقرمجلسى، ج۶۵، ص۱۶۳، دار إحياء التراث العربي – بيروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ق.
Add new comment