کون سا غسل ہے جس کو بجالانے سے، نماز کے لئے وضو کی ضرورت نہیں ہے؟

Tue, 08/07/2018 - 15:44

خلاصہ: مختلف غسلوں کے احکام میں فرق ہے، اس مضمون میں نماز کے حوالے سے فرق بتایا جارہا ہے۔

کون سا غسل ہے جس کو بجالانے سے، نماز کے لئے وضو کی ضرورت نہیں ہے؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم

کون سا غسل ہے جس کو بجالانے سے، نماز کے لئے وضو کی ضرورت نہیں ہے؟
جواب:
۱۔ غسل جنابت: جس نے غسل جنابت کیا ہو، اسے نماز کے لئے وضو نہیں کرنا چاہیے۔
۲۔ دیگر واجب اور مستحب غسل:
مراجع کرام: امام خمینی، بہجت، خامنہ ای، صافی اور فاضل: ان غسلوں کے ساتھ نماز نہیں پڑھی جاسکتی اور وضو کرنا چاہیے۔
مراجع کرام: زنجانی، سیستانی، نوری اور وحید: غسل استحاضہ متوسطہ کے علاوہ دیگر غسلوں سے وضو کے بغیر نماز پڑھی جاسکتی ہے۔
آیت اللہ مکارم: کسی بھی غسل سے نماز پڑھی جاسکتی ہے اور وضو واجب نہیں ہے۔
اہم نکتہ: مستحب غسلوں سے مراد: وہ غسل جن کا مستحب ہونا ثابت ہوچکا ہے، جیسے غسل جمعہ۔
۔۔۔۔۔۔۔
[ماخوذ از: http://www.askahkam.ir]

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 21