خلاصہ: ایمان کے چار رکن ہے، توکل، رضا، تسلیم اور تفویض۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
امام رضا(علیهاسلام) نے ایمان کے ارکان کو ایک چٖھوٹی سے حدیث میں اس طرح واضح اور روشن کردیا ہے کہ کوئی بھی اس کا انکار نہیں کرسکتا: «أَلاْیمانُ أَرْبَعَةُ أَرْكان: أَلتَّوَكُّلُ عَلَى اللّهِ، وَ الرِّضا بِقَضاءِ اللّهِ وَ التَّسْلیمُ لاَمْرِاللّهِ، وَ التَّفْویضُ إِلَى اللّهِ ، ایمان کے چار رکن ہے:
۱۔ خدا پر توکل(بھروسہ)، ۲۔ خدا کی رضا پر راضی رہنا، ۳۔ خدا کے امر کو قبول کرنا، ۴۔ کاموں کو خدا پر چھوڑدینا»[ بحار الانوار، ج۷۵، ص۳۳۸]۔
اس حدیث کی روشنی میں مؤمن وہ ہے جو خدا پر پوری طریقے سے توکل کرتا ہے اور اس کے ہر کام پر راضی ہو بغیر کسی چون و چرا کے اور ہر حال میں خدا کی اطاعت کرتا ہو چاہے وہ اسے سمجھ میں آئے یا نہ آئے اور وہ کسی بھی حال میں اس کی نافرمانی نہیں کرتا اور اپنے تمام کاموں کو اسی پر چھوڑ دیتا ہے۔
* محمد باقرمجلسى، بحار الانوار، ج۷۵ ، ص۳۳۸، دار إحياء التراث العربي، بيروت، دوسری چاپ،۱۴۰۳ق.
Add new comment