خلاصہ:انسان کینہ میں اندر ہی اندر گھٹ کر مرجاتاہے۔
بسم اللہ الرحمنالرحیم
کینہ یعنی اپنے دل میں کسی سے دشمنی کا رکھنا، کینہ اور عدوات میں یہی فرق ہے کہ انسان عداوت کھل کر کرتا ہے لیکن کینہ انسان کے دل کے اندر ہی رہتا ہے اسی لئے انسان جب کینہ پروری میں لگ جاتا ہے تو وہ آخر میں اس مقام تک پہنچ جاتا ہے کہ دوسروں کی محبت کو بھی نفرت سمجھنے لگتا ہے ایسے انسان کے اندر انقتام لینے کا جذبہ بہت زیادہ ہوجاتا ہے وہ ہمیشہ ہر حال میں اس سے انتقام لینے کے لئے کوئی نہ کوئی منصوبہ بناتا رہتا ہے اس حالت میں وہ کبھی بھی سکون اور چین سے نہیں رہ سکتا اسی لئے امام حسن عسکری(علیہ السلام) فرمارہے ہیں: «أَقَلُّ النَّاسِ رَاحَةً الْحَقُود[بحار الأنوار، ج۷۵، ص۳۷۳] کینہ رکھنے والے کو سب سے کم سکون میسر ہوتا ہے»۔
انسان جب لوگوں کے لئے کینہ پروری میں لگ جاتا ہے تو نہ اسے آرام میسر ہوتا ہے نہ ہی لوگوں میں اس کی کوئی عزت باقی رہتی ہے، خدا ہم سب کو امام حسن عسکری(علیہ السلام) کے صدقہ میں اس بیماری سے محفوظ رکھے۔
* محمد باقرمجلسى، بحار الأنوار، دار إحياء التراث العربي – بيروت، دوسری چاپ، ج۷۵، ص۳۷۳، ۱۴۰۳ ق
Add new comment