قدرت رکھتے ہوئے معاف کرنا

Sat, 01/06/2018 - 08:19

خلاصہ: سب سے بڑا معاف کرنے والا شخص وہ ہے جو قدرت رکھتے ہوئے معاف کرے۔

قدرت رکھتے ہوئے معاف کرنا

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کسی انسان کے ساتھ کوئی برا کام یا اس کے بارے میں کوئی غلط بات کہہ دے تو وہ اس سے ناراض ہوجاتا ہے جس کی  وجہ سے اس کے دل میں کینہ اور دشمنی پیدا ہوجاتی ہے۔ جب انسان  کسی سے ناراض ہوتا ہے تو اسے دو  چیزوں کا اختیار ہوتا ہے وہ جس کو چاہے اختیار کرساکتا ہے:
پہلی: یہ کہ وہ جس شخص سے ناراض ہے دل میں اس سے نفرت اور دشمنی باقی رکھے اور اس سے انتقام لینے کے در پے رہے۔
دوسری: یہ کہ وہ جس شخص سے ناراض ہے اسے معاف کردے ۔
     یقینا پہلا جو کام ہے وہ کسی بھی طریقہ سے صحیح نہیں ہے کیونکہ ممکن ہے کہ انتقام لینے کی چکر میں اس سے دوسرے بہت سے جرم یا گناہ سرزد ہوجائیں اور اس کی مشکلات میں اضافہ ہوجائے، لیکن اگر انسان دوسروں کو معاف کرنے کے بارے میں سوچے تو اسے اس کے بدلے میں ایک روحانی و نفسیاتی سکون میسر ہوتا ہے اور اس کا وقت دوسرں سے دشمنی کے بجائے خدا کی اطاعت میں گزرتا ہے یہاں تک کہ اس کا معاف کرنا سامنے والے کے لئے شرمندگی کا باعث بنتا ہے، معاف کرنا اور بخش دینا معصومین(علیہم السلام) کی سیرت میں سے ہے جس کے بارے میں امام حسین(علیہ السلام) اس طرح فرمارہے ہیں: «إِنَ‏ أَعْفَى‏ النَّاسِ‏ مَنْ‏ عَفَا عِنْدَ قُدْرَتِه‏؛ بے شک سب سے بڑا معاف کرنے والا شخص وہ ہے جو قدرت رکھتے ہوئے معاف کرے»[نزهة الظاهر، ص۸۱]۔
*حلوانی، حسين بن محمد بن حسن بن نصر، مدرسة الإمام المهدي(عجل الله تعالى فرجه الشريف‏)، ۱۴۰۸ قم‏، ص۸۱.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 55