خلاصہ: سورہ الحمد کے بہت سارے فضائل ہیں، ان میں سے ایک فضیلت یہ ہے کہ سورہ الحمد کی مثل کسی آسمانی کتاب میں نہیں پائی جاتی اور یہ سورہ قرآن سے سات گنا بھاری ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سورہ الحمد کے بہت سارے فضائل بیان ہوئے ہیں، ان میں سے ایک سورہ الحمد کی افضلیت ہے۔ سورہ الحمد کو یہ افضلیت کس پر حاصل ہے اور کس قدر حاصل ہے؟ اس سلسلہ میں دو روایات کو بیان کیا جارہا ہے:
پہلی روایت: رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے منقول ہے: "لو أن فاتحة الكتاب وضعت في كفة الميزان ، ووضع القرآن في كفة ، لرجحت فاتحة الكتاب سبع مرات"، "اگر فاتحہ الکتاب (سورہ الحمد) کو ترازو کے ایک پلڑے میں رکھا جائے اور قرآن کو دوسرے پلڑے میں تو یقیناً فاتحۃ الکتاب سات گنا بھاری ہوگی"۔ [مستدرك الوسائل، ج4، ص330]۔
اس حدیث کے مطابق سورہ الحمد اتنی باعظمت ہے کہ اسے باقی سارے قرآن سے تولنے کی بات کی جارہی ہے۔ اور جب تولا جائے تو ایسا نہیں کہ برابر ہو یا دوگنی بھاری ہو، بلکہ باقی قرآن سے سات گنا زیادہ بھاری ہے، جبکہ واضح ہے کہ دیگر روایات میں قرآن کی دیگر سورتوں کے کتنے فضائل بتائے گئے ہیں اور ہر آیت اور ہر سورہ کتنے حقائق و معارف پر مشتمل ہے، لیکن اس کے باوجود سورہ الحمد سب سورتوں سے سات گنا بھاری ہے۔
دوسری روایت: اُبی ابن کعب کا کہنا ہے کہ میں نے رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ) کے سامنے فاتحہ الکتاب پڑھی تو آپؐ نے فرمایا: "والذي نفسي بيده ، ما انزل الله في التوراة والإنجيل ، ولا في الزبور ولا في الفرقان ، مثلها ، هي ام الكتاب ، وام القرآن ، وهي السبع المثاني ، وهي مقسومة بين الله وبين عبده ، ولعبده ما سأل"، "مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے، اللہ نے نہ تورات و انجیل میں اور نہ زبور میں اور نہ فرقان (قرآن) میں اس جیسی نازل کی، یہ (سورہ) ام الکتاب ہے اور ام القرآن ہے، اور یہ (سورہ) سبع المثانی (سات آیتیں دوبار نازل ہونے والی) ہے اور یہ (سورہ) اللہ اور اس کے بندہ کے درمیان تقسیم کی گئی ہے اور اُس کے بندہ کے لئے ہے جو کچھ (بندہ) مانگے"۔ [مستدرک الوسائل، ج4، ص331]۔
اس حدیث میں پیغمبر اکرم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے ایسی عظیم حقیقت کو واضح کرنے سے پہلے قسم کھائی ہے اور پھر اس حقیقت کو واضح کیا ہے ، بنابریں سورہ الحمد جیسا سورہ کسی آسمانی کتاب میں نازل نہیں کیا گیا حتی قرآن میں بھی اس کی مثل نہیں ہے۔ سورہ الحمد کی اس عظمت کو بیان کرنے کے بعد آنحضرتؐ نے سورہ الحمد کے کئی صفات کا تذکرہ فرمایا ہے،ایسے صفات کہ ہر صفت پر الگ گفتگو کی ضرورت ہے۔
سورہ الحمد سے تب کسی سورہ یا کتاب کا وزن زیادہ ہوسکتا ہے کہ وہ سورہ یا کتاب، سورہ الحمد سے افضل یا کم سے کم اس کی مِثل ہو، حالانکہ مذکورہ روایات کے مطابق ایسا نہیں ہے، بلکہ سورہ الحمد سات گنا قرآن سے بھی زیادہ بھاری ہے۔
حوالہ:
[مستدرك الوسائل، محدث نوری، الناشر: مؤسسة آل البيت عليهم السلام لإحياء التراث ـ قم، المطبعة: سعيد]۔
Add new comment