امام کیا ہے؟

Sun, 08/27/2017 - 15:16

اسلام میں امامت کی بحث ایک خاص اہمیت کی حامل ہے اور قرآن مجید نے اسے انسان کے کمال کی آخری سیڑھی جانا ہے۔

الٰہی حکومت کی تشکیل، عدل و مساوات کو برقرار رکھنا ، انسان کو ان کے مقاصد تک پہنچانا، جن کیلئے وه خلق ہوئے ہیں، ایک معصوم انسان کے بغیر ممکن نہیں، کیوں کہ تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ انسانی حکومتیں ہمیشہ افراد یا گروہوں کے منافع کیلئے تشکیل پاچکی ہیں اور ان کی کوشش ہمیشہ اپنے لئے ہی رہی ہے۔ اور جس طرح ہم نے بار بار آزمایا ہے کہ  ڈموکریسی، لوگوں کی حکومت، انسانی حقوق جیسے عناوین، طاقتور ملکوں کے اپنے شیطانی مقاصد میں کامیاب ہونے کے لئے ایک طرح کا پرده ہے تاکہ وه ان عناوین کے ذریعے رضاکارانہ طریقہ سے لوگوں پر حکومتوں کو مسلظ کریں۔
ہم یہاں نیابت سرور عالم صلی اللہ علیہ و آلہ کے موضوع پر امام کیا ہے کی بررسی کرتے ہیں:
امام وہ انسان ہےجسے بنیادی طور پر دنیا و آخرت  کے تمام امور میں نبی صلی اللہ علیہ و آلہ کی نصِ صریح کی بنا پر سروری حاصل ہوکہ جسکا جواب دو طریقوں سے دینا چاہینگے۔
(۱)خداوند سبحان ارشاد فرماتا ہے کہ للناس اماما [البقرة: 124]یعنی ہم نے لوگوں کے لئے پیشوا قرار دیا، پیغمبر و امام سے قطع نظر اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کے درمیان کسی پیشوا  کا ہونا ضروری ہے۔
(۲) امام، نبی کی طرف سے اور پیغمبرکی جانب سے اور خودِ نبی پروردگار کے توسط سے ہونا چاہیئے، اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ امامت کی تعریف ہی یہ ہے کہ وہ پیغمبر کا جانشین خود پیغمبر کی جانب سے ہوتا ہے تاکہ وہ قوانین شریعت کی نگہداری اور ملت اسلامی کی دیکھ ریکھ کرسکے جبکہ امت پر لازم ہے کہ اسکی اطاعت کرے  اور پیغمبر کا نائب ہونے کی بنا پر اسکی ہر بات مانی جائے[الالفین]۔
حوالہ:
علامه حلی،الالفین الفارق بین الصدق والبین فی امامة أمیر المؤمنین، ص ۱۰

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 35