نیکی اور گناہ کے بعد مومن کی کیفیت

Tue, 08/08/2017 - 13:55

خلاصہ: اہل بیت (علیہم السلام) کی احادیث میں مومن کی کچھ علامتیں بتائی گئی ہیں، مندرجہ ذیل حدیث میں حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) کی حدیث کی روشنی میں مومن کی دو علامتوں کی مختصر وضاحت کی جارہی ہے۔

نیکی اور گناہ کے بعد مومن کی کیفیت

بسم اللہ الرحمن الرحیم
جب انسان مومن ہوگا تو اپنے ہر عمل کو اللہ کے مقررہ معیار کے عین مطابق بجالانے کے لئے جدوجہد کرے گا اور اپنی نیکی سے بھی متاثر ہوگا اور برائی سے بھی۔ حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "الْمُؤْمِنُ الَّذِي إِذَا أَحْسَنَ اسْتَبْشَرَ وَ إِذَا أَسَاءَ اسْتَغْفَرَ"، "مومن وہ ہے جو جب نیک کام کرے تو خوش ہو اور جب برائی کرے تو استغفار کرے" [عیون اخبار الرضا علیہ السلام، ج۲، ص۲۴]۔ مومن اس لیے اپنے نیک کام پر خوش ہوتا ہے کہ اسے اللہ تعالی نے توفیق دی ہے کہ وہ اس نیک کام کو بجالائے نہ کہ عُجب، ریا، غرور اور تکبر کی وجہ سے۔ جب کسی غریب کی مدد کرتا ہے تو اپنے اس عمل پر خوشی محسوس کرتا ہے، کیونکہ اس بات پر غور کرتا ہے کہ اللہ تعالی نے اسے مال دیا، پھر اسے سخاوت کی صفت بھی دی اور جو رکاوٹیں تھیں ان کو بھی ہٹایا تو اب اسے مدد کرنے کی توفیق ملی ہے تو اس توفیق ملنے پر خوش ہے، یا اسے فضیلت کے وقت پر پہلی صف میں امام جماعت کے دائیں طرف نماز باجماعت پڑھنے کی توفیق حاصل ہوئی ہے تو وہ اتنی عظیم توفیق  پر خوش ہے۔ اور اگر اس سے برائی سرزد ہوتی ہے تو استغفار کرتا ہے، کیونکہ وہ ایسا شخص نہیں ہے جو گناہ کرنے کا عادی ہو اور گناہ کو حقیر سمجھنے کی وجہ سے اسے استغفار کرنے کی ضرورت بھی محسوس نہ ہوتی ہو، بلکہ وہ ہر برائی کو بُرا اور بڑا سمجھتا ہے اور اسے اللہ کی بارگاہ میں انتہائی بے ادبی اور بڑی نافرمانی جانتا ہے، لہذا بارگاہ الہی میں استغفار کرلیتا ہے۔
حوالہ
[عیون اخبار الرضا علیہ السلام، ج۲، ص۲۴، شیخ صدوق، نشر جہان، تہران، ۱۳۷۸ ش]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 71