قیامت کے دن نیت کے مطابق محشور کیا جائے گا

Sat, 07/15/2017 - 05:22

خلاصہ: حساب و کتاب میں معیار صرف عمل کا ظاہر نہیں ہے، بلکہ نیت بنیادی کردار کی حامل ہے۔ ہوسکتا ہے عمل ظاہری طور پر نیک ہو، لیکن نیت، اللہ کی رضا کا حصول نہیں اور ہوسکتا ہے نیک کام کی نیت ہو، لیکن مقدمات فراہم نہیں تو اسے بجا نہیں لاسکا۔ اس تحریر میں اس کے نتیجہ پر گفتگو کی جارہی ہے۔

قیامت کے دن نیت کے مطابق محشور کیا جائے گا

انسان جو عمل انجام دیتا ہے، ہوسکتا ہے ظاہری طور پر اچھا عمل انجام دے رہا ہو لیکن اس کی نیت کچھ اور ہو۔ مکہ جاتا ہے، لیکن حج کے لئے نہیں، سیروسیاحت کے لئے، عزاداری کرواتا ہے، مگر شہرت کے لئے۔ غریبوں کی مدد کرتا ہے، لیکن لوگوں سے داد تحسین لینے کے لئے اور کوئی شخص اچھی نیت کرتا ہے، جبکہ اس کام کے مقدمات فراہم نہیں ہوتے، لیکن وہ دل کی گہرائی سے چاہتا ہے کہ اس نیکی کو بجالائے۔ ان دو قسم کے آدمیوں کا حساب و کتاب اور حشر و نشر کیسا ہوگا؟ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "إنّ اللّه َ يَحشُرُ النّاسَ على نِيّاتِهِم يَومَ القِيامَةِ "(وسائل الشيعة، ج۱، ص۳۴)، "یقیناً اللہ لوگوں کو ان کی نیت کے مطابق قیامت کے دن محشور کرے گا"۔ مثلاً جو شخص حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے مصائب کو یاد کرتا ہے اور کہتا ہے: "يَا لَيْتَنِي كُنْتُ مَعَكُمْ فَأَفُوزَ فَوْزا عَظِيماً"یعنی آرزو کرتا ہے کہ "اے کاش میں آپ شہدائے کربلا کے ساتھ ہوتا تو عظیم کامیابی تک پہنچ جاتا"، تو اس شخص کو شہدائے کربلا جیسا ثواب دیا جائے گا۔ یہ شخص اگرچہ کربلا میں موجود نہیں تھا، لیکن اس کی نیت یہ ہے کہ کاش میں شہدائے کربلا کے ساتھ امامؑ کی مدد کرتا۔ انسان نے اپنے اعمال میں اگر اللہ کی قربت کا قصد کیا ہو تو اسی کے مطابق اور اگر نہ کیا ہو تو اسی کے مطابق محشور ہوگا۔ بعض لوگ محاذ جنگ پر جاتے تھے، مگر اسلام کی مدد کے لئے نہیں، بلکہ جنگی غنیمتوں کو جمع کرنے کے لئے، قیامت کے دن جن لوگوں نے اللہ کی رضا کے لئے جہاد کیا ہوگا وہ جنت میں جائیں گے اور جو مال اکٹھا کرنے کے لئے محاذ جنگ پر گئے ہوں، ان کو کوئی ثواب نہیں دیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔

(وسائل الشيعة، العلامة الشيخ محمد بن الحسن الحر العاملي، دار احياء التراث العربي بيروت – لبنان)

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 20