ہر کام کو خالص نیت سے عبادت بنایا جاسکتا ہے

Thu, 07/13/2017 - 05:48

خلاصہ: انسان خالص نیت سے ہر معمولی کام جیسا کھانے پینے اور سونے کو عبادت میں بدل سکتا ہے، ورنہ غافل شمار ہوگا۔

ہر کام کو خالص نیت سے عبادت بنایا جاسکتا ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ہم اپنی زندگی کے کچھ وقت کو کھانے پینے اور سونے میں گزارتے ہیں کیونکہ یہ جسم کی ضرورت ہے۔ اگر گہری نظر سے دیکھا جائے تو یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب اللہ تعالی نے ہمیں صرف اپنی عبادت کے لئے خلق کیا ہے تو ہم تو سارے دن میں سے کچھ وقت نماز اور دعا وغیرہ کو دیتے ہیں اور باقی سارا وقت، زندگی کے عام کاموں میں مصروف رہتے ہیں، تو کیا وہ مقصدِ خلقت پورا ہورہا ہے، جبکہ خلقت کا مقصد، عبادت کے علاوہ کچھ اور ہے ہی نہیں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ عام طور پر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ عبادت صرف نماز، روزہ وغیرہ ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انسان جو کچھ اللہ کی رضا کے لئے کرے وہ عبادت ہے، یعنی ہم اپنے ہر معمولی کام جو حرام اور مکروہ نہیں ہے، اس میں اخلاص کی نیت کرسکتے ہیں، تو وہ کام عبادت بن جائے گا، ورنہ عبادت نہیں کررہے۔ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "لا بُدَّ لِلعَبدِ مِن خالِصِ النِّيَّةِ في كُلِّ حَرَكَةٍ و سُكونٍ؛ لأنّهُ إذا لَم يَكُن هذا المَعنى يَكونُ غافِلاً " (بحارالانوار، ج۷۰، ص۲۱۰)، "بندہ کے لئے ضروری ہے کہ ہر حرکت و سکون میں (اللہ کے لئے) خالص نیت رکھتا ہو، کیونکہ اگر یہ معنی نہ ہو تو وہ غافل ہے"۔ لہذا انسان کھانے پینے جیسے کاموں کو بھی اللہ کے لئے خالص نیت سے کرتے ہوئے غفلت سے پرہیز کرتا ہوا حتی نیند میں بھی عبادت میں مصروف رہ سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔

(علامہ مجلسی، الشيخ محمّد باقر بن محمّد تقي المجلسي، الناشر: مؤسسة الوفاء، ١٤٠٣ هـ.ق)

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 55