شھادت حضرت حمزہ علیہ السلام

Mon, 07/03/2017 - 06:30
شھادت حضرت حمزہ علیہ السلام

رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے چچا اور غزوہ احد کے شہید بزرگوارحضرت حمزہ بن عبدالمطلب کی کنیتیں ابوعُمارہ اور ابو یعْلی ہیں۔
انہیں "اسد اللہ" اور "اسدُ رسولِ اللہ" جیسے القاب دیئے گئے ہیں۔
حمزہ کے معنی "شیر" یا تیز فہمی کے ہیں۔
غزوہ احد 15 شوال سنہ 3 ہجری میں واقع ہوئی اور اس جنگ میں حمزہ حارث بن عامر بن نوفل کی بیٹی کے غلام یا جبیر بن مطعم کے غلام "وحشی بن حرب" کے ہاتھوں شہید ہوئے۔
ایک روایت کے مطابق حارث کی بیٹی نے وحشی کو آزادی کا وعدہ دیا اور اس کے عوض اس کو حکم دیا کہ اس کے باپ کے بدلے کے طور پر ـ جو جنگ بدر میں مارا گیا تھا ـ محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)، یا حمزہ یا علی(علیھما السلام) کو قتل کرے۔
اور اس میں بھی کوئی شک نہیں ہے کہ ہند بن عتبہ جو ابو سفیان کی بیوی تھی اس کا باپ، بھائی اور چچا غزوہ بدر میں مارے گئے تھے اور بدلہ لینے کے محرکات بنت حارث اور جیبر کی نسبت اس کے ہاں کچھ زيادہ ہی تھے۔ بعض روایات میں منقول ہے کہ ہند نے ابتداء ہی سے وحشی کو مال و دولت کا وعدہ دے کر اس کو اس جرم کے ارتکاب پر اکسایا تھا۔
القمي، تفسیر القمی، ج1، ص116۔

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 97